اپنی زندگی (ایمان، اعتماد، شجاعت اور اعصاب) کو بہتر کیسے بنائیں؟
تجربات، مشاہدات، اساتذہ اور مربّی کے اسباق سے اخذ کردہ تجاویز پیشِ خدمت ہیں-
اپنی جائز خواہشات یا اہداف کے لئے جو کام مشکل نظر آئیں، ان کی فہرست بنا لیں. سب سے کم مشکل کام کو پہلے نمبر پر رکھ کر باقی فہرست ترتیب دے دیں. پہلے کام سے بسم اللہ کریں. ایک ایک کر کے سب کو مکمل کرنے کی ٹھان لیں-
اُٹھ کھڑے ہوں۔۔ جوتے پہنیے، چل پڑیں، معاون و مشیر تلاش کریں، دوست کی مدد لیں، ذکر اللہ سے غافل نہ ہوں، سفر میں مربّی بھی ساتھ رہے-آپ بہت کچھ پہلے سے جانتے ہیں، وہ کافی ہے- جو نہیں جانتے وہ سفر سکھائے گا- فکر کیسی؟ سب کچھ کون جانتا ہے؟ اُس کے حوالے بھی تو کچھ کریں۔۔۔۔ آگے بڑھیں..
یہ بھی جان لیں کہ۔۔۔
زندگی کے سارے کام درست انجام نہیں دئیے جا سکتے
غلطیاں سرزد ہو کر رہیں گی
نقصانات بھی ہوں گے
مشکلات آئیں گی
ایک طرف لوگ ناکامی پر تبصرے کریں گے، مفت مشورے دیں گے اور شاید طعنے بھی دیں۔۔۔۔ جب یہ ہو تو:
مسکرائیں
معاف کر دیں
آگے بڑھیں
محبت برقرار رکھیں
مربّی سے اپنا ٹُوٹا دل مرمّت کراتے جائیں
سجدے طویل کرتے جائیں- منفی باتوں کو نظرانداز کر کے آگے قدم بڑھاتے جانا ہی زندگی کا جوہر ہے-
دوسری جانب تکمیل کو پہنچتا ہوا ہر کام آپ کے اعصاب کو مضبوط تر بنائے گا- آپ میں خوداعتمادی کو تقویت دے گا- اس اعتماد کی گواہی آپ کا رُواں رُواں دینے لگے گا- لوگ آپ میں اپنا ہمدرد دیکھ کر آپ پر بھروسہ کریں گے- اپنے دلوں کو آپ کے سامنے کھول کر رکھ دیں گے- ان دلوں کی قدر کرنا- ان کے رازوں کو آشکار نہ ہونے دینا- یہ ایک بڑا امتحان ہے- اپنے تجربات کا کوڑا لوگوں کے معصوم ذہنوں اور دلوں پر نہ برسانا- اپنی زندگی میں دوسروں کی زندگیاں سمو لینا..
کسی نے خوب کہا..
“لوگوں کے طوفانوں میں نہ بہہ جاؤ، بلکہ اُنہیں اپنی امان میں لے لو-”
یہ سفر اور اس کا عزم دونوں بذاتِ خود ہی مقصود ہیں- اس پر کاربند رہنا فتح ہے- جبکہ ناکامی کے خوف سے سفر کو ترک یا مؤخر کرنا شکست ہے-
آپ کی زندگی، آپ ہی کی لڑی جانے والی جنگ ہے- اس جنگ میں شکست و فتح، دونوں کا درست ادراک آپ ہی کو کرنا ہے- خود کو تنہائی میں وقت دیں، سوچ بچار کریں، غور و فکر کو عبادت بنا لیں..
آپ کا مقابلہ اپنے آپ سے ہے- اپنے خوف اور کمزوریوں کو پہچاننا ہی اصل سفر ہے-
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں