Wanna wish Everyone a Merry Christmas
امریکی سانحہ 9/11 کے بعد بین المذاہب اختلافات بڑھانے کے لئے بہت کچھ بولا جا چکا ہے مگر کیا کبھی ہم نے غور کیا ہے کہ بہت سے عقائد و اعمال ایسے ہیں جو ان آسمانی مذاہب میں ایک جیسے ہیں- مقصد اگر اختلافات بڑھانا نہ ہو تو بین المذاہب مکالمہ جات کے ذریعہ اختلافات کی بجائے مشترکات بیان کرکے دنیا بھر میں برداشت اور مذہبی رواداری کی ترغیب دی جا سکتی ہے-
انتہا پسندی پھیلانے کی بجائے بین المذاہب مشترکات پھیلانا نہایت آسان ہے اور دہشت گردی, تعصبات, انتہا پسندی کے ستائے لوگوں میں ان کے لئے قبولیت اور پسندیدگی کا حصول بھی نہایت ارزاں ہے- یہی تو وہ ماحول ہے جو اقوام عالم کی ترقی, انسان کی فلاحی ترقی اور خوشحالی کے لئے درکار ہے تاکہ یہ دنیا زندگی گزارنے کے لئے خوبصورت جگہ بن سکے-
آئیے تینوں بڑے آسمانی مذاہب یعنی مسیحیت, اسلام اور یہودیت کے مشترکہ عقائد و اعمال کے بارے کچھ بنیادی آگاہی حاصل کریں:-
1):- توحید:-
توریت:- میں پہلا ہوں, اور میں آخری ہوں, اور میرے علاوہ کوئی خدا نہیں ہے- (Isaiah 44:6)
انجیل:- خدا ہمارا خدا ہی ایک خدا ہے (Mark 12:29)
قرآن:- وہ خدا ہے- ایک اور واحد (Quran 112:1)
2):- انبیاء کرام علیہم السلام:- مسلمان ان تمام انبیاء کرام علیہم السلام پر ایمان رکھتے ہیں اور انہیں تسلیم کرتے ہیں, جن کا ذکر توریت, انجیل اور قرآن پاک میں کیا گیا ہے-
3):- حضرت عیسی علیہ السلام کی معجزانہ پیدئش:- عیسائیت کے علاوہ, اس زمین پر اسلام ہی وہ واحد مذہب ہے جو حضرت عیسی علیہ السلام کی بغیر باپ کے معجزانہ پیدائش کو تسلیم کرتا ہے- حضرت عیسی علیہ السلام کا 25 دفعہ قرآن پاک میں ذکر کیا گیا ہے-
4):- خواتین میں سب سے معزز مقام حضرت عیسی علیہ السلام کی والدہ ماجدہ حضرت مریم علیہ السلام کو عیسائیت میں دیا گیا ہے اور اسلام بھی ان کے نہایت اعلی مقام کو تسلیم کرتا ہے- (Chapter # 19)
5):- خیر مقدمی کلمات:- تمام انبیاء کرام علیہم السلام اپنے پیروکاروں اور ملنے والوں کا “آپ پر سلامتی ہو” کہہ کر خیر مقدم کیا کرتے تھے- اسلام میں اسلام و علیکم کا بھی یہی مطلب ہے-
6):- عبادت گاہوں میں جوتے اتارنا:-
اللہ پاک نے حضرت موسی علیہ السلام کو حکم دیا کہ اپنے جوتے اتار دیں (Exodus 3:5)
اپنے جوتے پاؤں سے اتار دو (Joshua 5:15)
مسلمان بھی مسجد میں داخل ہوتے وقت اپنے جوتے اتار دیتے ہیں-
7):- عبادت سے پہلے صفائی:-
موسی علیہ السلام نے اپنے پاؤں دھوئے (Exodus 40:31-32)
سینٹ پال نے خود کو پاک صاف کیا, عبادت گاہ میں داخل ہوا (Acts 21:26)
مسلمان نماز پنجگانہ سے پہلے وضو کرتے ہیں اور یہ لازمی ہے-
8):- روزے رکھنا:-
حضرت عیسی علیہ السلام نے 40 دن تک روزے رکھے (Mathew 4:2)
مسلمان ہر سال ماہ رمضان میں 29/30 واجب روزے رکھتے ہیں-
9):- عبادت کے دوران عاجزی سے زمین پر سر جھکانا:-
ابراہیم علیہ السلام نے اپنا چہرہ زمین پر جھکا دیا (Genesis 17:3)
موسی علیہ السلام نے اپنا سر جھکا دیا (Exodus 34:8)
عیسی علیہ السلام نے اپنا چہرہ زمین پر گرا دیا اور عبادت کی (Matthew 26:39)
مسلمان نماز کے سب سے اہم رکن سجدہ میں اپنی پیشانی زمین پر رکھ کر تسبیح خدا کرتے ہیں-
10):- بتوں اور تصویروں کی عبادت نہ کرنا:-
تم کبھی شکلوں کے آگے عبادت میں سر نہیں جھکاؤ گے (Exodus)
مسلمان بھی کسی بت, شکل کو سجدہ نہیں کرتے کیونکہ سجدہ صرف اللہ پاک کے لئے ہی ہے-
11):- درختوں کو سجانا:-
بائبل میں درختوں کو سجانے کی ممانعت کی گئی ہے (Jeremiah 10:2-5)
مسلمان درختوں کو نہیں سجاتے-
12):- ہمیشہ رہنے والا معاہدہ:-
اللہ پاک نے حضرت ابراہیم علیہ السلام اور ان کی اولاد سے ہمیشہ رہنے والا عہد کیا-
مسلمان اس عہد نامہ کی آج بھی پابندی کرتے ہیں اور اپنے بیٹوں کا ختنہ کرواتے ہیں-
13):- حضرت ابراہیم علیہ السلام کے بیٹے حضرت اسماعیل علیہ السلام:-
اسماعیل کا نام اللہ پاک نے خود منتخب کیا (Genesis 16:11)
مسلمان حضرت اسماعیل علیہ السلام کی بھی ویسے ہی عزت کرتے ہیں جیسا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کے دوسرے فرزند حضرت اسحق علیہ السلام کی-
14):- شراب پینے کی ممانعت:-
نہ تو شراب (wine) پیو اور نہ ہی سخت نشہ آور (whisky) شراب – (Luke 1:15)
مسلمان بھی شراب اور الکوحل نہیں پیتے کیونکہ یہ حرام ہیں-
15):- سور کی ممانعت:-
اللہ پاک نے موسی علیہ السلام کو حکم دیا, “اور سور تمہارے لئے گندگی اور مضر ہے”- (Leviticus 11:7)
حصرت عیسی علیہ السلام نے کبھی بھی سور نہیں کھایا-
مسلمان کبھی سور نہیں کھاتے-
16):- سود لینے, دینے کی ممانعت:-
تم سود مت لو (Leviticus)
انہوں نے اپنی رقم سود کے لئے استعمال نہیں کی (Psalms 15:5)
اسلام میں سود کی صاف ممانعت ہے-
17):- ہم جنس پرستی کی ممانعت:-
اللہ پاک نے سوڈوم (Sodom) اور عمورہ (Gomorrah) پر آگ (سلفر) کی بارش برسائی- اس نے ان شہروں کو تباہ کر دیا-
اسلام میں ہم جنس پرستی کی سخت ترین ممانعت ہے-
18):- جرم کا سزاوار صرف مجرم:-
بیٹے سے باپ کے جرم کا حساب نہیں لیا جائے گا (Ezekiel 18:20)
مسلمان یہ ایمان رکھتے ہیں کہ گناہ کی سزا اسے ہی ملے گی جس نے کیا ہو, باپ کے گناہ کی سزا اس کے بیٹے کو نہیں دی جا سکتی-
19):- احتساب:-
ہر آدمی کو اپنی محنت, مشقت اور ریاضت کا صلہ ملے گا (I Corinthians 3:8)
مسلمان بھی یقین رکھتے ہیں کہ ہر ایک کو اس کے اپنے اعمال کی جواب دہی ہی دینی پڑے گی-
ان چند اجمالی تذکروں سے یہ واضح ہوتا ہے کہ مسلمان بھی توریت اور انجیل میں بیان کئے گئے کئی اعتقادات اور اعمال پر یقین رکھتے ہیں اور اپنی زندگی و عبادات میں ان پر عمل کرتے ہیں- آئیے آج حضرت عیسی علیہ السلام کی پیدائیش کے دن اپنے مسیحی دوستوں کو مبارک باد پیش کریں اور بین المذاہب رواداری کے فروغ میں اپنا کردار ادا کریں-

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين.
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں