کشمیر کی خودمختاری کا ایک نعرہ جو چلتا ہے وہ انڈیا سے چلایا جا رہا ہے ایک بات جو کئی بار آپ نے سنی ہوگی کہ کشمیری خود مختاری چاہتے ہیں اور پاکستان سے الحاق نہیں چاہتے یہ دراصل انڈیا کی طرف سے “ڈیوائڈ اینڈ رول” پر عمل کیا جا رہا ہے،بھارت انتہائی لیول کی جارحیت کے باوجود بھی جب” کشمیر بنے گا پاکستان” کا نعرہ نہ دبا سکا،اور کشمیریوں کی طرف سے مسلسل پاکستان زندہ باد،اور پاکستانیوں کی طرف سے مسلسل کشمیر سے رشتہ کیا “لا الہ الااللہ” اور کشمیر پاکستان ہے کی آواز پہلے سے بھی زیادہ قوت کے ساتھ گونجتی رہی،پاکستان کا مکمل طور پر کشمیر پر اپنا حق جتانا،اور متعدد بار عالمی برادری کی طرف سے بھارتی جارحیت پر بات کرنا،کشمیریوں کے حق رائے دہی کی طرف عالمی جھکاؤ، ان تمام باتوں اور صورتحال سے بھارت اور اس کی پشت پر موجود امریکہ و اسرائیل جیسے ممالک کو جو اس خطے میں پاؤں مضبوط کرنے اور اپنے ازلی حریف پاکستان پر مستقل دباؤ رکھنے اور لٹکتی ہوئی تلوار مسلط کرنے کے لیے سر زمین کشمیر پر نظریں جمائے ہوئے ہیں،کو یہ بخوبی اندازہ ہو چکا ہے کہ کشمیر کی آزادی ایک مسلمہ حقیقت ہے،آج یا کل کشمیر آزاد ہو کر رہے گا بھارتی تسلط زیادہ دیر برقرار نہیں رہنے والا،یہی وجہ ہے کہ پہلے تو کشمیر کی تحریک کو کمزور کرنے کے لیے،کہ کشمیری جو سبھی اکٹھے ہو کر پاکستان کے ساتھ شامل ہونے پر بضد ہیں اور تحریک زور پکڑ رہی ہے انہیں خود مختار کشمیر کا نعرہ دے کر دو حصوں میں منقسم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ یہ بٹ جائیں کشمیر کی آزادی اور پاکستان کے ساتھ شامل ہونے کی تحریک کمزور ہو، کشمیر کا متنازع ایشو مزید متنازع بن جائے۔
دوسری بات یہ کہ اگر کل کو کشمیر چھوڑنا بھی پڑتا ہے تو اسے ایک الگ ریاست کے طور پر چھوڑیں،جو کہ ایک چھوٹی سی کمزور ریاست ہوگی یقیناً جس پر کسی بھی وقت دوبارہ حملہ کر کے اس پر قبضہ کیا جا سکتا ہے،کیونکہ اس کے پاس فوری طور پر ایسی دفاعی صلاحیت موجود نہیں ہو گی جو بھارت جیسے ملک کے سامنے زیادہ دیر تک مزاحمت کر سکے،لیکن اگر کشمیر پاکستان کا حصہ بن گیا جو کہ مضبوط ترین دفاع کا حامل،ایٹمی طاقت اور مستقبل کی ابھرتی ہوئی معاشی قوت بھی ہے،جس کے استحکام کے ساتھ چائنہ اور روس جیسی بڑی طاقتوں کے مفادات جڑے ہیں،تو بھارت کو کشمیر ہمیشہ کے لیے بھولنا ہوگا،جہاں کشمیر محفوظ اور مضبوط ہوگا،وہیں کشمیر کے ساتھ ملنے سے پاکستان بھی مزید مستحکم ہوگا،اور کچھ مسائل جن میں پانی کا مسئلہ سرفہرست ہے وہ ختم ہو جائیں گے اور بھارت کی طرف سے مسلط کی گئی “آبی جارحیت” کا باب بھی ہمیشہ کے لیے بند ہو جائے گا۔

لہٰذا بھارتی منصوبے کی پہلی کڑی “ڈیوائڈ اینڈ رول” پر عمل کرتے ہوئے کشمیر کی تحریک کو دو دھڑوں میں بانٹ کر کمزور اور مزید متنازع کرنے کا منصوبہ۔دوسرا کشمیر چھوڑ کر بھی اس پر دوبارہ تسلط کرنے کے خواب کو عملی جامہ پہنانے کے لیے واحد ایٹمی اسلامی طاقت،مضبوط ترین دفاع اور دن بدن پاؤں جماتی معاشی طاقت و مستحکم پاکستان کا حصہ نہ بننے دینا ہے ۔
لیکن ان شاءاللہ ہمیشہ کی طرح بھارت کی یہ چالیں بھی ناکام ہوں گی،کشمیری بھائیوں کی پاکستان سے محبت کے ساتھ ساتھ وہ ان زمینی حقائق سے بھی آگاہ ہیں کہ آزادی کے بعد ان کی آزادی کی بقا پاکستان کے ساتھ سے مشروط ہے،حالانکہ یہ بات ایک ثانوی حیثیت رکھتی ہے کشمیریوں کے نزدیک، پہلی وجہ پاکستان سے محبت و عقیدت کا رشتہ، لا الہ الااللہ کا رشتہ ہے اور ان شاءاللہ بہت جلد پاکستان مکمل ہوگا،اور کشمیر جلد ہی ایک مضبوط دفاعی قوت کا حصہ ہوگا۔
Facebook Comments
آپکا اداریہ سواِے ایک فضول گفتگو سے زیادہ کچھ بھی نہیں۔ کشمیریوں سے مل کر دیکھیے گا ایسا الزام کہ کشمیری خودمختاری کا نعرہ انڈیا سے چلایا جارہا ہے آپکی بیمار زہنیت اور تعصب پرستی پر مبنی ہے اسطرح تو کشمیر بنے گا پاکستان کا نعرہ کہاں سے چلایا جارہا ہے؟