خبردار!!! انڈہ پکانے سے پہلے ہرگز نہ دھوئیں

تقریباً ہر شخص کی رائے یہی ہوتی ہے کہ کسی بھی چیز کو پکانے سے پہلے اسے دھو لینا چاہئے تاکہ مضر صحت بیکٹیریا سے بچا جا سکے۔

ہم میں سے اکثر انڈہ پکانے یا تلنے سے پہلے اسے دھوتے ہیں، ایسا کرنے سے آپ بے دھیانی میں بیکٹیریا سے بچنے کے بجائے اُسے پھیلانے کی وجہ بن رہے ہیں۔

ظاہری طور پر کچھ اشیاء پر دھونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ وہ کسی خول یا چھلکے میں ہوتی ہیں اور کچھ چیزوں کو دھو لینے سے الٹا نقصان ہو جاتا ہے۔

یہ دونوں باتیں انڈے کیلئے صحیح ثابت ہوتی ہیں۔ لوگ اسے پکانے یا ابالنے سے پہلے خول کو دھوتے ہیں کہ اس پر لگی ہوئی گندگی کہیں انڈے میں شامل ہو کر ان کے پیٹ میں نہ چلی جائے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ دھونے کی صورت میں ایسا پہلے ہی ہو چکا ہوتا ہے۔

امریکا کے غذا، ذراعت، قدرتی ذرائع، دیہی ترقی اور غذائیت کے حکومتی ادارے کے مطابق تجارتی بنیادوں پر انڈے فروخت کرنے والی تمام کمپنیوں اور فارم ہاؤسز کو پہلے سے انڈے دھونے کا پابند کیا گیا ہے۔ ان پر لازم ہے کہ وہ انڈوں کو فروخت سے قبل ایک مخصوص عمل سے گزاریں۔

اس عمل میں انڈے کے خول کی سطح سے قدرتی سطح ‘بلوم’ یا ‘کیوٹیکل’ کو صاف کر دیا جاتا ہے۔ دھل جانے کے بعد اس پر خوردہ معدنی تیل کی پالش کر دی جاتی ہے۔ اس سے بیکٹیریا انڈے میں سرایت کرنے سے رُک جاتا ہے۔ لیکن اس معلومات کے باوجود کچھ لوگ انڈوں کو دھونا پسند کرتے ہیں۔

ماہر غذائیت لیغ مرکری کے مطابق اگر آپ پکانے سے پہلے انڈے کو دھوتے ہیں تو اس کا خول مسام دار ہونے کی وجہ سے بیکٹیریا پانی کے اندر سرایت کر جاتا ہے۔ یہ بات خصوصاً اس وقت زیادہ درست ثابت ہوتی ہے جب ٹھنڈا پانی یا نل کا پانی براہ راست انڈے پر ڈالا جائے۔

ماہر غذائیت کا کہنا ہے کہ اس عمل سے گزرے بغیر فارم سے براہ راست آنے والے انڈوں پر گندگی اور گرد زیادہ ہوتی ہے، وہ پھر بھی ان انڈوں کو دھونے سے منع کریں گی۔ ان کا مشورہ ہے کہ ایسے انڈے خریدنے سے ہی احتیاط برتنی چاہیے۔

julia rana solicitors

ان کے مطابق اگر انڈے پھر بھی گندے لگ رہے ہوں تو پھر انھیں نیم گرم پانی سے دھو لیں لیکن ڈبوں میں بند صاف ستھرے انڈوں کو دھونے سے گریز کرنا چاہیے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply