عراق کے تاریخی شہر موصل کے قریب دریائے دجلہ میں مسافروں سے بھری کشتی ڈوب گئی جس کے نتیجے میں 72 افراد جاں بحق اور متعدد لاپتہ ہوگئے۔
عراق کے محکمہ شہری دفاع کی جانب سے جاری بیان کے مطابق موصل کے قریب دریائے دجلہ میں مسافر بردار کشتی ڈوب گئی جس میں گنجائش سے زیادہ افراد سوار تھے۔
موصل کے محکمہ شہری دفاع کے سربراہ حسام خلیل نے بتایا کہ جاں بحق ہونے والوں میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے جو تیر کر اپنی جان نہ بچاسکے۔
انہوں نے کہا کہ جشن بہاراں کے سلسلے میں ‘نوروز’ کا تہوار منایا جارہا ہے جس کی وجہ سے ام رباعین جزیرے میں سیاحوں کی کافی آمد و رفت ہے۔
حسام خلیل نے بتایا کہ ریسکیو ٹیمیں لاپتہ ہونے والے افراد کو ڈھونڈنے کی کوشش کررہی ہیں اور اب تک 67 افراد کو بچایا جاچکا ہے جبکہ 55 افراد لاپتہ ہیں۔
اطلاعات کے مطابق کشتی میں 200 کے قریب افراد سوار تھے جو کرد سال نو کا جشن منانے کیلئے دریائے دجلہ کے کنارے واقعے ایک تھیم پارک کی جانب جارہے تھے۔

عراقی وزیراعظم عادل عبدالمہدی نے کشتی ڈوبنے کے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں