بزنس ریکارڈر کے ذرائع کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ کے وفد سے ملاقات میں وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ رواں مال سال تیس جون تک شرح تبادلہ ایک سو پینتالیس روپے تک پہنچ سکتی ہے
جبکہ دوہزار بائیس تک ڈالر ایک سو ستر روپے تک پہنچ جائے گا
تاہم افراط زر کی شرح رواں مالی سال معمولی کمی سے پانچ اعشاریہ نو فیصد رہنے کا امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کو بتایا گیا کہ رواں مالی سال معیشت کی ترقی کی رفتار تین اعشاریہ سات فیصد رہنے کا امکان ہے
زرمبادلہ کے ذخائر تیرہ ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گےبرآمدات ستائیس ارب انتیس کروڑ ڈالر اور درامدی مالیت چون ارب ساٹھ کروڑ ڈالر رہنے کی توقع ہے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں