خبر ہے کہ میجر صاحبان کو اچھا نا لگا کہ انکو ٹریفک قوانین پہ روکا جائے۔ اتنی “جرات” دکھانے والے فرض شناس افسر کو اس کی اوقات یاد کرانے کیلیے مارا پیٹا بھی گیا اور اٹھا کر بھی لے گئے۔
یاد رکھیے وردی خواہ کسی بھی قانون نافذ کرنے والے ادارے کی ہو، قابل عزت ہوتی ہے۔ سب وردیوں میں اگر کوئی ایک وردی زیادہ اہم اور انگریزی کا “ورتھی” بن جائے تو معاشرے میں بگاڑ آتا ہے۔ آج آپ کوئی “کمتر” وردی پھاڑ رہے ہیں تو انتظار کیجیے کہ کب “برتر وردی” کی باری آ جائے۔
امید ہے جنگ میں الجھی ہوئی فوج کے سپہ سالار راست قدم اٹھائیں گے۔ جنگ کے دوران فوج کو قوم میں خوف نہیں عزت پیدا کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
ایڈیٹر
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں