آسٹریلیا اور ویسٹ انڈیز کے میچز ہمیشہ سے ہی بہت دلچسپ اور سنسنی خیز رہے ہیں- ٹیسٹ کرکٹ کا پہلا ٹائی میچ ہو یا پہلے ورلڈکپ کا فائنل, لارا بمقابلہ میکگرا ہو کرس گیل بمقابلہ بریٹ لی, ان مقابلوں میں ہمیشہ سے ایک خاص جذبہ, ایک نیا جوش اور ولولہ پایا جاتا ہے- ویسٹ انڈیز کی ٹیم کو اگرچہ اب وہ عروج حاصل نہیں رہا اور ان دونوں ٹیموں کے درمیان ہونے والے زیادہ تر حالیہ مقابلے یکطرفہ ہی رہے ہیں لیکن ورلڈکپ, ویسٹ انڈیز کا ورلڈکپ کے لئے منتخب کردہ بہترین سکواڈ, ویسٹ انڈیز کی انگلینڈ سے کھیلی گئی حالیہ سیریز اور ورلڈکپ کے پہلے میچ میں پاکستان کو دی گئی ویسٹ انڈیز کی بڑے مارجن سے شکست, یہ تمام نشانیاں ظاہر کر رہی ہیں کہ آج ہونے والا آسٹریلیا بمقابلہ ویسٹ انڈیز میچ ایک بار پھر ایک خاص جوش و جذبے سے کھیلا جائے گا اور شائقین کرکٹ کو بہترین میچ دیکھنے کو ملے گا-



ویسٹ انڈیز کی ٹیم وہ ٹیم نہیں رہی جو کہ ہر ٹورنامنٹ, ہر سیریز میں فیورٹ ہوتی تھی, فٹبال میں عوام کی دلچسپی, بورڈ میں بے حد سیاست اور کھلاڑیوں کی انٹرنیشنل سے زیادہ لیگ کرکٹ میں دلچسپی اس کی چند وجوہات میں سے ہے لیکن انگلینڈ کے خلاف سیریز میں کرس گیل کی دھماکے دار واپسی, نیوزی لینڈ کے خلاف وارم اپ میچ میں ویسٹ انڈیز کے 400 سے زائد رنز اور ورلڈکپ کے پہلے ہی میچ میں پاکستان کی اس بیٹنگ لائن کو انگلینڈ کے خلاف تین مسلسل میچز میں 340 سے زائد سکور کر چکی تھی کو 105 کے سکور پر ڈھیر کرتے ہوئے یہ دکھا دیا کہ ویسٹ انڈیز اس ٹورنامنٹ میں سرپرائز پیکج ہو سکتی ہے لیکن آئرلینڈ میں ہوئے تین ملکی ٹورنامنٹ میں بنگلہ دیش کے خلاف مسلسل شکستیں ویسٹ انڈیز کی سپن باؤلنگ پر کمزوری ظاہر کر رہی ہیں اور آسٹریلیا کے پاس زیمپا اور لائن کی صورت میں بہترین سپن جوڑی موجود ہے جن کی مدد کے لئے میکسویل اور سٹیون سمتھ موجود ہیں-
آسٹریلیا کی ٹیم جو کہ اس سال کے آغاز تک مسلسل شکستوں کے باعث اس ورلڈکپ میں کمزور ٹیم نظر آ رہی تھی لیکن سری لنکا سے ہونے والی ٹیسٹ سیریز سے پلٹا کھانے والی آسٹریلوی ٹیم نے انڈیا اور پاکستان کو ون ڈے سیریز میں شکست دینے کے بعد وارم اپ میچز میں انگلینڈ جیسی ٹیم کو شکست دے دی- ورلڈکپ کے پہلے میچ میں افغانستان کو باآسانی شکست سے دوچار کرنے والی ٹیم میں سٹیون سمتھ اور ڈیوڈ وارنر کی واپسی نے آسٹریلیا کو اس ٹورنامنٹ کی انڈیا اور انگلینڈ کے بعد تیسری مضبوط ترین ٹیم بنا دیا ہے-
آج ناٹنگھم میں ہونے والا یہ میچ کوئی بھی جیتے, لیکن یہ دو پرجوش ٹیمیں اور بہترین بیٹنگ پچ یہ ظاہر کر رہی ہے کہ شائقین کرکٹ کو آج بہترین کرکٹ دیکھنے کو ملے گی-

نوٹ:معروف سپورٹس رائٹر شہزاد فاروق کوکرکٹ پر اور بالخصوص ورلڈ کپ کے اوپر کالم فراہم کرنے پر مکالمہ ان کا تہہ دل سے مشکور ہے!
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں