جورو ستم سے بھر گیا
ربِ رحیم کا جہاں
دہشت، ظلم، خاموشی
پھیلتے ہیں بے کراں
ہر جگہ یزید ہے
پر حسین(ر) ہے کہاں؟
حکومتوں کے حکم میں
سیاستوں کے ستم میں
زاہدوں کے زہد میں
عالموں کے علم میں
عدل کے ایوان میں
کسان کے کھلیان میں
فوج کی بندوق میں
عوام کے صندوق میں
دین کی دوکان میں
پیر کی امان میں
مرید کے مکان میں
ہر جگہ یزید ہے
پر حسین(ر) ہے کہاں
دل ہوے یزید کے
حسین(ر) بس زبان پر
بت بنا، بک گیا
ثواب کی دوکان پر
حسین(ر) کب کا بٹ چکا
تفرقوں کے سان پر
اسقدر یزیدیت
بن چکی ہے جان پر
آ جگائیں پیاس کو
آواز دو عباس(ر) کو
نکلیں اپنے دور کے
حسین(ر) کی تلاش کو
سگ درِ اہل بیت، انعام رانا

Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں