روہنگیا میانمار کی قبائلی اقلیتی کمیونٹی ہے،میانمار جناب مشرقی ایشیاء کا ایسا ملک ہے جہاں روہنگیامسلم اقلیت ریاست راکھین میں غیر قانونی حیثیت سے مقیم ہے،جس وجہ سے وہاں کی حکومت نے انہیں “بے وطن”قرار دیاہے۔روہنگیا کمیونٹی کو چند برسوں سے میانمار میں شید برے حالات کا سامنا ہے۔
گزشتہ چند دنوں میں راکھین میں کئی مسلح حمے کیے گئے جن میں تقریباً 400 افراد اجل کا شکار بنے ۔اڑھائی ہزار سے زائد گھر نذرِ آتش کردیے گئے۔
روہنگیا کمیونٹی کا کہنا ہے کہ میانمار حکومت وہا ں کے بدھ بھکشوؤں کی مدد سے انہیں جبری طور پر بے دخل کرکے ان کا وجود مٹانا چاہتی ہے۔جبکہ حکومت کا کہنا ہے کہ وہ صرف روہنگیا باشندوں میں چھپے ہوئے شدت پسندوں کے خلاف کارروائی کرتی ہے۔
حکومتی ذرائع نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ جو گھر نذرِ آتش کیے گئے وہ خود روہنگیا شدت پسندوں کی حرکت تھی۔روہنگیا کمیونٹی کو چاہیے کہ وہ ان شدت پسندوں کی گرفتاری میں حکومت کی مدد کرے۔

چند روز پہلے ہزاروں باسندے راکھین سے بنگلہ دیش ہجرت کرگئے،جس کی بین الاقوامی تنظیموں اور بنگلہ دیشی حکومت نے بھی تصدیق کی ہےجبکہ ڈھاکہ حکومت انہیں واپس بھیجنے کی کوششوں میں ہے۔اقوامِ متحدہ نے بنگلہ دیش سے یہ اپیل کی ہے کہ وہ تشدد سے بچ کر بنگلہ دیش آنے والے روہنگیا مسلمانوں کو وہیں رہنے دے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں