سال نو کی دہلیز پر اپنے رب سے فریاد۔۔عامر عثمان عادل

2019 اپنی تمام تر تلخ و شیریں یادیں دامن میں سمیٹے ہم سے رخصت ہوچکا ہے ۔ سال نو کی آمد آمد ہے۔ ساعتیں گھنٹوں میں، گھنٹے دنوں میں ،دن ہفتوں میں ، ہفتے مہینوں میں اور مہینے سالوں میں ڈھلتے جاتے ہیں ۔ یونہی گردشِ  لیل و نہار جاری ہے ۔

سوچنا تو یہ ہے کہ تبدیلی محض کیلنڈر پر کچھ ہندسوں کی ہے ؟
آئیے بیتے سال کی دم توڑتی سانسوں کو غنیمت جانتے ہوئے ذرا دیر اپنا محاسبہ تو کریں کہ گزرے سال ہم نے کیا کھویا اور کیا پایا ؟۔۔ کیا کچھ کرنا تھا جو ناتمام رہا ۔ کتنی کامیابیوں نے ہمارے قدم چومے ۔ کتنے پیارے تھے جو پچھلے سال تو ہمارے آس پاس تھے لیکن نئے سال ہمیں ان کا ساتھ نصیب نہ ہو گا ۔ ہم نے دوسروں کے لئے کتنی آسانیاں پیدا کیں ؟ ہمارا وجود خلق خدا کی خاطر باعث راحت تھا یا تکلیف دہ ۔ لوگ ہمیں دیکھ کر خوش ہوتے رہے یا راستہ بدلنے پر مجبور ۔ ہم نے اپنی ذمہ داریوں سے کس حد تک انصاف کیا ۔ قرابت داروں اور خون کے رشتوں سے ہمارا تعلق صلہ رحمی کا تھا یا نہیں؟۔
کوئی  اور نہیں ، اگر ہمارا ضمیر مطمئن  ہے تو پھر ہمیں حق ہے نئے سال کا جشن منانے کا۔
اور جواب نفی میں ہے تو ملال کرنے کی بجائے ابھی وقت ہے تلافی مافات کا۔

گیا سال اچھا نہیں گزرا تو کیا ہوا۔۔۔نئے سال کو تو ہم بہتر طور گزار سکتے ہیں ناں۔تو بس پھر ایک کام کیجیے اپنے اندر کی ساری کدورتیں مٹا کر من صاف کر لیجیے ۔۔

سالِ نو کی دہلیز پر کھڑے خود سے یہ عہد کرنا ہے کہ صرف کیلنڈر پر تاریخ مہینہ اور سال نہیں،میں خود کو بھی بدل ڈالوں گا۔پرانی سوچیں ، منفی رویے، فرسودہ رسمیں سب کچھ اپنے گرد لوگوں کا خیال رکھنا ہے۔
اپنے پیاروں کو اپنی چاہت کا احساس دلا کر رشتوں کی قدر کر کے،مخلوق کی راہوں میں بکھرے خار ہٹا کر،ذمہ داریاں نبھا کر،مہربان رب کی نعمتوں کا شکر ادا کرنا سیکھ کر،زندہ رہنے کا گُر اسی طرح آتا ہے۔

تو پھر پیارے دوستو !
آؤ اپنے سوہنے رب سے فریاد کریں۔۔کہ اے مالک ارض و سما خالق بحر و بر !
ہمارے دل کی دنیا کو بدل ڈال کہ تُو دِلوں کو پلٹنے پر قادر ہے۔
ہمیں ایسا بنا دے جیسا تو دیکھنا چاہتا ہے۔
اے اللہ ہم سے راضی ہو جا،کہ تو راضی ہو گیا تو ہمارا جیون سنور جائے گا۔
اور جیون تیری مرضی سے گزرا تو اگلے جہان ستے خیراں !

Advertisements
julia rana solicitors

مکالمہ ڈونر کلب،آئیے مل کر سماج بدلیں

Facebook Comments

عامر عثمان عادل
عامر عثمان عادل ،کھاریاں سے سابق ایم پی اے رہ چکے ہیں تین پشتوں سے درس و تدریس سے وابستہ ہیں لکھنے پڑھنے سے خاص شغف ہے استاد کالم نگار تجزیہ کار اینکر پرسن سوشل ایکٹوسٹ رائٹرز کلب کھاریاں کے صدر

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply