بچپن سے لے کر آج تک ایک ہی بات سُنتے آرہے ہیں کہ مرد بہت طاقتور ہوتا ہے، جب کہ عورت کمزور ہوتی ہے ۔ بظاہر لگتا بھی ایسا ہی ہے، لیکن یہ تو اس سچ کا ایک پہلو ہے،دوسرا پہلو ،جس کے بارے میں سوچنے کی زحمت ہی نہیں کرتے ،یہ ہے کہ مرد کے طاقتور ہونے سے مطلب وہ گھر کی ذمہ داریوں کو خوب نبھاتا ہے ، ہر مسئلے کے حل کے لیے خود آگے بڑھتا ہے محنت و مشقت کرتا ہے، اپنی زندگی روزی روٹی کمانے میں گزار دیتا ہے ،مایوس ہو کر بھی وہ گھر خالی ہاتھ نہیں لوٹتا نہ لوٹنا چاہتا ہے ، آندھی ہو یا طوفان ہر وقت ڈٹ کر کھڑا رہتا ہے ، دکھ،پریشانیاں ایسے چھپا کر رکھتا ہے کہ جیسے کچھ ہوا ہی نہیں، کسی کے سامنے ذکر تک نہیں کرتا ۔
وہ یہ سب کیسے کر لیتا ہے اور کیوں کرتا ہے ؟۔۔ کیا وہ اتنا طاقتور ہے ،کیا ساری باتیں اس کے طاقتور ہونے کا ثبوت ہیں؟۔۔لیکن وہ دوسرا پہلو جس کے بارے ہم بات نہیں کرنا چاہتے،وہ اِسی مرد کی کمزوری ہے۔۔۔مرد کی کمزوری کیا ہے۔۔۔۔اس کی کمزوری اس کا گھر،بال بچے،والدین ہیں ،جن کے لیے وہ دن رات محنت کرتا ہے،دھوپ سردی میں کام کرتا ہے،تاکہ گھر والوں کے لیے دووقت کی روٹی مہیا کرسکے،ان کی ضروریات پوری کرسکے۔۔اپنی ذات کو بھُلا دیتا ہے، اپنے سے زیادہ فکر اپنے گھر کی ہوتی ہے ۔ ایک ہی سوچ ہوتی ہے بس باقی سب خوش رہیں ۔
اس کی خوشی اُس سے جُڑے رشتوں تک محدود ہوتی ہے ۔ وہ رشتے اس کی سب سے بڑی کمزوری ہوتے ہیں جن کے سامنے وہ اپنی ہر خواہش اور خوشی کی قربانی دے دیتا ہے ۔ وہ ان کے سامنے خود کو طاقتور سمجھتا ہے مگر اندر سے بہت کھوکھلا ہوتا ہے ۔اس کی محنت و مشقت سب کچھ اپنی کمزوری کو طاقت میں بدلنے کے لئے ہوتی ہے ۔ مرد کی دوسری بڑی کمزوری دولت ، شہرت اور عزت ہوتی ہے جس کو حاصل کرنے کے لئے بھی وہ اپنی ساری زندگی گزار دیتا ہے ۔مگر ایسا ممکن نہیں ہوتا وہ کہیں نہ کہیں خود کوکم تر اور کمزور سمجھتا ہے ۔ آپ اپنے آپ کو اس مقام پر رکھ کر سوچیں کیا آپ واقعی طاقتور ہیں ؟
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں