اگر ہم دو کلو میٹر پیدل چل کر “کیفے ہوٹل” جاتے ہیں تو اس کی دو ہی وجوہات ہیں۔
پہلی یہ کہ اس ہوٹل کا مینجر ہمیں پسند کرتا ہے۔ دوسری یہ کہ ہم اس کے ایک بیرے کو پسند کرتے ہیں جو بھارتی فلموں کا شائق ہے اور خود کو انوپم کھیر کا پرستار کہتا ہے۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ انوپم کھیر بہترین اداکار ہے، لیکن وہ اکثر بنیاد پرست بن جاتا ہے یا یہ کہ وہ نیشنل سکول آف ڈرامہ کا پڑھا ہے اور نصیر الدین شاہ کے بر عکس ادبی محفلوں میں آنے سے بھی کترا جاتا ہے۔
ہم بھی انوپم کھیر کو پسند کرتے ہیں، ہم نے بھی”سارنش” دیکھ رکھی ہے اور انوپم کو دیکھ کر ہم سوچتے ہیں کہ آپ کی شکل اچھی ہو تو گنجا پن کوئی حیثیت نہیں رکھتا۔

جب ہم، یعنی میں، میرا دوست اورحان اور احسن اچھی شکل اور گنجے پن کے بارے بات چھیڑتے ہیں، ایسے میں وہ بیرا، جس کا نام۔۔۔۔( معاف کیجیے ہم نے کبھی اس سے اس کا نام نہیں پوچھا ) اوم پوری کا ذکر چھیڑ دیتا ہے، جس کی شکل بھی واجبی سی تھی اور بال بھی چپچپے، ( کیا ہمیں اس کی اداکاری پہ شک کرنا چاہیے کہ وہ کیسی تھی ) تب ہماری بحث یکدم سیاسی ہو جاتی ہے۔ اس دوران ہمارے ذہن سے اس بیرے کا خیال نکل چکا ہوتا ہے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں