اے ۔وسیم خٹک کی تحاریر
اے ۔وسیم خٹک
پشاور کا صحافی، میڈیا ٹیچر

وائرل کلچر اور ثقافتی زوال /اے وسیم خٹک

گزشتہ چند برسوں سے لکی مروت اور ملحقہ علاقوں میں عید کے موقع پر نوجوانوں کی ایک نئی اور حیران کن روایت سامنے آ رہی ہے۔ مقامی طور پر چلنے والی کھلی پک اپ یا سوزوکی گاڑیوں میں نوجوان رنگین←  مزید پڑھیے

محکمہ تعلیم میں بے روزگار پی ایچ ڈی ہولڈرز کی انٹری/اے وسیم خٹک

خیبرپختونخوا میں محکمہ تعلیم کی 16 ہزار 454 آسامیوں کے لیے 8 لاکھ 66 ہزار امیدواروں نے درخواستیں جمع کیں، جن میں 406 پی ایچ ڈی ڈگری ہولڈرز، 7 ہزار 161 معذور افراد اور 4 خواجہ سرا بھی شامل ہیں۔←  مزید پڑھیے

بغض یا بے حسی؟ مفتی منیب شاکر کے جنازے میں غیر حاضری کا سوال/ اے وسیم خٹک

ایک ہفتہ پہلے پشاور کے باغ ناران میں مفتی منیب شاکر کا جنازہ ادا کیا گیا، اور یہ کسی عام جنازے کی طرح نہیں تھا۔ لوگوں کا ایک جم غفیر موجود تھا، تل دھرنے کو جگہ نہیں تھی۔ ایسا لگتا←  مزید پڑھیے

آخری خط /اے وسیم خٹک

کمرے میں اندھیرا چھایا ہوا تھا۔ صرف ایک میز لیمپ کی مدھم روشنی تھی جو کمرے کے ایک کونے میں رکھے دوسرے  میز پر پڑ رہی تھی۔ میز پر ایک سفید کاغذ رکھا تھا اور اس کے قریب ایک قلم۔←  مزید پڑھیے

کُرم کے امن کو درپیش چیلنجز / اے وسیم خٹک

ضلع کرم، خیبر پختونخوا کے قبائلی علاقوں میں ایک اہم اور حساس مقام ہے یہ علاقہ تاریخی اہمیت اور جغرافیائی حالات کے سبب ہمیشہ خبروں کا حصہ رہا ہے۔ یہاں کے عوام گزشتہ دو مہنیوں سے پھر شدید مشکلات کا←  مزید پڑھیے

ملالہ یوسفزئی ایک جدوجہد کا نام/ اے وسیم خٹک

دس نومبر کو ملالہ یوسفزئی کی خدمات کے حوالے سے دن منایاگیا ۔مگر کوئی خاص تقریب منعقد نہیں ہوئی مگر مجھے وہ ملالہ یوسفزئی یاد آگئی جو پشاور پریس کلب میں امن تحریک کے سرگرم رکن ادریس کمال یاد آجاتے←  مزید پڑھیے

صاحب میٹنگ میں ہیں / اے وسیم خٹک

کوہستان کے ایک دور دراز گاؤں سے تعلق رکھنے والے باپ بیٹا رات پشاور میں ایک ہوٹل میں ٹھہرے تھے۔ والد صاحب نے اپنی پوری زندگی ایک سرکاری ادارے میں نوکری کی تھی اور اب ریٹائرمنٹ کے بعد پنشن کے←  مزید پڑھیے

پشتون قومی جرگہ ہے نا /اے وسیم خٹک

پشتون قومی جرگے کے حالیہ انعقاد سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ صبر کی بھی ایک حد ہوتی ہے، اور پشتون قوم جو سو سال سے اپنے حقوق اور مسائل کے حل کے لیے خاموش تھی، اب اُٹھ کھڑی←  مزید پڑھیے

ایک تھیسس پاکستانی سکالروں کی زد میں/ اے وسیم خٹک

سوشل میڈیا پر ایک تحقیقی مقالہ شیئر کیا جا رہا ہے جس پر مختلف لوگ کمنٹس کر رہے ہیں کہ یہ غلط ہے، لیکن کیوں غلط ہے، اس کا کسی کے پاس جواب نہیں ہے۔ سب نے اپنی کم علمی←  مزید پڑھیے

یورپ ہجرت ایک خواب ‘ایک حقیقت/ اےوسیم خٹک

موجودہ حالات میں پاکستانیوں کی یورپ کی طرف ہجرت کا رجحان بڑھتا جا رہا ہے۔ ملک میں سیاسی عدم استحکام، امن و امان کی خراب صورتحال، اور تعلیمی و معاشی مواقع کی کمی نے بے شمار افراد کو مجبور کیا←  مزید پڑھیے

سڑکوں پر پڑی جمہوریت/اے وسیم خٹک

دو دہائیاں پہلے محترم فدا عدیل نے ایک مضمون لکھا تھا جس کا عنوان تھا “سڑکوں پر پڑی جمہوریت”۔ اس وقت بھی یہ مضمون پشاور کی سڑکوں پر پھیلی غیر منظم اور غیر قانونی سرگرمیوں پر گہری تنقید تھا، اور←  مزید پڑھیے

کاش بچے کبھی بڑے نہ ہوں۔۔اے وسیم خٹک

نجانے کیوں میرے دل میں کبھی کبھار یہ خواہش پیدا ہوتی ہے کہ کوئی بھی بچہ کبھی بڑا نہ ہو ۔وہ یوں ہی چھوٹے رہیں تاکہ تمام گھر والوں کے چہروں پر خوشیاں برقرار رہیں ۔بچے جب پہلی سالگرہ کو←  مزید پڑھیے

حریم کی موت خٹک زینے کی موت۔۔اے وسیم خٹک

لکھنے کو کیا لکھا جائے ۔۔اور کیوں لکھا جائے، جب ہمارے لکھے الفاظ سے کچھ بھی نہیں ہونے والا ۔درندگی ختم ہوتی تو لکھتے مگر یہاں تو ٹرینڈ کے ٹرینڈ بنتے ہیں ۔ایشو اتنا آگے جاتا ہے کہ الرٹ تک←  مزید پڑھیے

صوبائی تعصب پسندی کا ناسور ۔۔اے وسیم خٹک

وطن عزیز جب سے بنا ہے تب سے ہی ملک میں لسانی فتنے نے سر اٹھایا ہے۔مشرقی پاکستان کے سیاست دانوں نے دستور  پاکستان میں رکاوٹ ڈالی اور اُردو کو قومی زبان تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔حالانکہ اردو وہ واحد←  مزید پڑھیے

کرک میں جرمن صحافی۔۔اے وسیم خٹک

مضمون کا عنوان دیکھ کر آپ سب چونک گئے ہوں گے کہ یہ اس مضمون میں کیا ہے ،کیونکہ ایک طرف ضلع کرک جو کہ صوبہ خیبر پختونخوا کا دورافتادہ ضلع ہے ،جہاں گیس ، تیل ،یورینیم سمیت دیگر قدرتی←  مزید پڑھیے

ٹیری پر سمادھی کی مسماری کے بعد خوف کے سائے ۔۔اے وسیم خٹک

سمادھی کو مسمار اور نذرآتش ہوئے ایک ہفتے  سے زائد ہوگیا ہے مگر ٹیری کے عوام کے چہروں سے ندامت نہیں جاتی ،تو دوسری طرف مضافاتی علاقوں کے عوام  خوف  میں مبتلا ہیں  کہ وہ پولیس کے شکنجے میں نہ←  مزید پڑھیے

سندس شہزاد خٹک، قبیلے کا فخر۔۔اے وسیم خٹک

کرونا وائرس نے جس طرح تمام اداروں میں ایک نئی جہت کی بنیاد رکھی ہے اسی طرح اس بیماری نے لوگوں کے روئیوں میں بھی کافی تبدیلی رونما کی ہے ۔ میں نے اس کورونا وائرس اور لا ک ڈاؤن←  مزید پڑھیے

غلطی۔۔ اے وسیم خٹک

شہر میں ریپ کسیز میں بہت اضافہ ہوگیا تھا ۔ خواتین، بچے اور بچیاں کوئی بھی ہوس کے پجاریوں سے محفوظ نہیں تھا ۔یہ کوئی گینگ نہیں تھا بلکہ جس کو موقع ملتا وہ اپنی ہوس پوری کردیتا ۔جبکہ پولیس←  مزید پڑھیے

چودہ لاکھ کی آبادی کرک جہاں کوئی مذبحہ خانہ نہیں۔۔ اے وسیم خٹک

دو ہفتوں سے اُس کے گھر میں گوشت کا سالن نہیں بنا تھا۔ چھوٹی بیٹی نے فرمائش کی بابا آج گوشت لانا مت بھولنا میں انتظار کروں گی ۔ باپ نے حسرت ویاس سے بیٹی کی طرف دیکھا اور گھر←  مزید پڑھیے

حاجی سیٹھ۔۔ اے وسیم خٹک

وہ گاؤں میں حاجی سیٹھ کے نام سے مشہور تھا ۔جب بھی خودنمائی کا کوئی موقع آتا وہ پیش پیش ہوتا۔ اور اپنے خزانے کا منہ کھول دیتا۔اُس نے کئی سیاسی پارٹیاں تبدیل کیں ،کیونکہ وہاں حاجی سے بڑے بڑے←  مزید پڑھیے