عامر حسینی کی تحاریر
عامر حسینی
عامر حسینی قلم کو علم بنا کر قافلہ حسینیت کا حصہ ہیں۔

استعمار کی نفسیات(1)-محمد عامر حسینی

کیا مابعد نوآبادیاتی نفسیاتی تجزیہ ہمارے کام آسکتا ہے؟ اختر علی سید کا شمار ہمارے سماج کے ان ‘دانشوروں’ میں ہوتا ہے جن کے شعور کا خمیر 80ء کی دہائی تک سماج میں سرگرمی سے موجود اس نظریاتی جدال میں←  مزید پڑھیے

صاف و سبز پنجاب” – مہارانی کا خواب، دھوئیں میں لپٹا لاہوری عوام کا حال / عامر حسینی

پنجاب میں سورج چمک رہا ہے، درختوں پر ہلکی ہلکی بہار آ رہی ہے، اور لاہور میں حکومت کے اشتہارات پھر سے فضا میں اُڑ رہے ہیں کہ “صاف اور سبز پنجاب” کا مشن کامیاب ہو چکا ہے۔ سچ تو←  مزید پڑھیے

پیکا ایکٹ : کیا ہم واپس پریس اینڈ پبلیکیشنز آرڈیننس کے زمانے میں جارہے ہیں ؟-محمد عامر حسینی

جنوری 29 ، 2025 ، پاکستان کی سیاسی تاریخ میں ایک اور بدنما داغ رکھنے والے دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا – اس دن ایوان صدر میں بطور صدر مملکت براجمان ایک ایسے شخص نے ‘انسداد الیکٹرانک←  مزید پڑھیے

پریشان حال لوگ/محمد عامر حسینی

جنوری 2024ء کا تیسرا ہفتہ ہم سب اہل خانہ کی یادوں کا انمٹ جزو رہے گا۔ یہ شدید دباؤ، تناو، تشویش اور خطر کا ہفتہ تھا جس میں وہ ہونی ہوکر رہی جس کا دھڑکا ہم سب کو تین سالوں←  مزید پڑھیے

ایاز میلے پر /محمد عامر حسینی

اگر کوئی کمیونسٹ این جی اوز کو من حیث الکل سامراج کی خدمت گزار قرار دے کر کسی دوسرے کمیونسٹ کی کسی این جی او کے عوامی مذاکرے یا سیمینار میں بطور مقرر محض شرکت کو “موقعہ پرستی ” قرار←  مزید پڑھیے

کیا کِیا جائے؟-محمد عامر حسینی

اس ملک میں سیاست ، سیاسی جماعتوں پر بڑے ، درمیانے اور چھوٹے سرمایہ داروں کا قبضہ ہے اور سب جماعتیں ان کے ہی مفادات کی سیاست کرنے میں مصروف ہیں ۔ یہ مفادات عالمی سامراجی سرمایہ دار طاقتوں اور←  مزید پڑھیے

سرحد کے اس پار(افسانہ) -محمد عامر حسینی

نوٹ: حارث بٹ نے ایک سچا واقعہ بیان کیا جسے میں کچھ تبدیلیوں کے ساتھ افسانے کی شکل دی ہے – محمد بوٹا کی زندگی میں وقت کا پہیہ رک سا گیا تھا۔ مریال کے کھیت، پرانے درخت، اور کچے←  مزید پڑھیے

آٹھواں آسماں نہیں آٹھواں پاتال ہے یہ/محمد عامر حسینی

رات کے 12 بج کر 45 منٹ ہوچکے تھے۔ اکتوبر کی 24 تاریخ ہوئے پورے 45 منٹ گزر گئے تھے ۔ میرے موبائل پر تہنیتی ایس ایم ایس ، وٹس ایپ میسجز ، وائس میسجز کا ایک سیلاب امنڈ آیا←  مزید پڑھیے

لفظوں کے دیوتا کی موت/عامر حسینی

ملتان کی مٹی ہمیشہ سے کہانیوں اور رازوں کا بوجھ اٹھاتی آئی تھی۔ یہ وہ شہر تھا جہاں لفظوں کا دیوتا صدیوں سے اپنی کہانیاں لکھتا آیا تھا، جہاں عشق اور غم کی داستانیں گلیوں میں سرگوشیوں کی صورت بکھرتی←  مزید پڑھیے

کیا ترجمہ متن سے بے وفائی کا نام ہوتا ہے؟ (2؛آخری حصّہ)-عامر حسینی

میں نے جب ایم اے فلاسفی میں وائی وا دینے کی بجائے تحقیقی مقالہ لکھنے کا فیصلہ کیا اور اس کے لیے شیخ ابن عربی کو چنا تو میرے استاد سعید عالم مرحوم نے مجھے مشورہ دیا کہ میں عربی←  مزید پڑھیے

کیا ترجمہ متن سے بے وفائی کا نام ہوتا ہے؟ (1)-عامر حسینی

کوریائی مصنفہ ہان کانگ کے ناول “دا ویجیٹیرین ” کا انگریزی ترجمہ 2016ء میں ڈیبورا اسمتھ نے کیا تھا ، اور یوں انگریزی خواں طبقہ پہلی بار ہان کانگ سے واقف ہوا، ڈیبورا اسمتھ نے یہ ترجمہ ہان کانگ کی←  مزید پڑھیے

دا ویجیٹیرین/عامر حسینی

میں نے ہان کانگ کے ناول “دا ویجیٹیرین” کا انگریزی ترجمہ ایک سال پہلے پڑھا تھا اور اس کے پہلے حصّے کا اردو ترجمہ ایک نوجوان پی ایچ ڈی کے طالب علم کے لیے کرکے دیا تھا۔ اصل میں اس←  مزید پڑھیے

پختون خوا میں دیہی غریب کی تحریک [پختون خوا میں قوم پرست اور کسان تحریک کا ایک تنقیدی جائزہ ]-عامر حسینی

کل 327 صفحات اور 17 ابواب پر مشتمل یہ کتاب اپنی نوعیت کی اس موضوع پر لکھی گئی کتاب ہے – انتہائی سلیس اور سادہ نثر میں لکھی گئی کتاب ہے جس میں کہیں ژولیدہ اور گنجلک و مبہم نہیں←  مزید پڑھیے

گھٹاٹوپ اندھیرا/عامر حسینی

ہنیر نہ سمجھے کہ چانن مرگیا اے رات نہ سوچی کہ سورج مرگیا اے میں ایک ہسپتال کے آئی سی یو کے باہر راہداری میں فرش پہ بیٹھا ہوا ، کافی مضطرب تھا ۔اندر میری ذات کے انتہائی قریب شخص←  مزید پڑھیے

ناول کوفہ کے مسافر- متن کی پہلی قرآت اور اوّلین تاثر /عامر حسینی

میں نے کل رات علی اکبر کے ناول “کوفہ کے مسافر ” پہلی قرآت ختم کی اور ظاہر ہے اس قرآت کے دوران میں کئی بار خون کے آنسو رویا اور کئی مقامات پر ظلم و جبر کے خلاف میرے←  مزید پڑھیے

اکرم شیخ : صلح کُل کا مارگ لیا /عامر حسینی

زندگی میں کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں جن سے آپ کا ہزاروں بار ملاقات کرکے بھی من بھی نہیں بھرتا۔ اور ان سے آپ بار بار ملنے کی تمنا کرتے ہیں ۔ ہر ملاقات پر اس شخصیت کے نئے بھید←  مزید پڑھیے

سندھی مذہبی روادار روایت بمقابلہ ملائیت/عامر حسینی

سوشل میڈیا پر ڈاکٹر شاہنواز کے معاملے کو لیکر سندھی میں آنے والی پوسٹوں اور ان کے نیچے کمنٹس کا اگر جائزہ لیا جائے تو ہم آسانی سے یہ کہہ سکتے ہیں کہ اس میں ایک طرف تو سیکولر، لبرل←  مزید پڑھیے

ڈاکٹر ذاکر نائیک کے پیروکاروں کی منافقت/ عامر حسینی

ڈاکٹر ذاکر نائیک جدید مسلم اسکالرز کی اس قسم سے تعلق رکھتے ہیں جن کا دعوا یہ ہے کہ وہ اسلام کو براہ راست قرآن و سنت سے پیش کرتے ہیں اور اس کا “خالص پن” صرف ان کے ہاں←  مزید پڑھیے

میرے ذہن میں ہے/محمد عامر حسینی

میرے ذہن میں ہےاسعد ابو خلیل (پیدائش: 16 مارچ 1960) ایک لبنانی-امریکی پروفیسر ہیں جو کیلیفورنیا اسٹیٹ یونیورسٹی اسٹانیسلاس میں سیاسیات پڑھاتے ہیں اور یونیورسٹی آف کیلیفورنیا برکلے میں بھی لیکچر دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ، وہ یونیورسٹی آف ٹفٹس،←  مزید پڑھیے

لفاظ/عامر حسینی

“یونان کا زوال ہو رہا ہے کیونکہ لفظ اپنے معنی کھو رہے ہیں -” (سقراط 469- 399 ق م ) میں آج سے تین سال پہلے ایک ایسے نوجوان سے ملا جو لوگوں کو اپنی “لفاظی” کے جال میں پھنسا←  مزید پڑھیے