ڈاکٹر نوید خالد تارڑ کی تحاریر

ڈیجیٹل بددیانتی/ڈاکٹر نوید خالد تارڑ

ایک ہوتی ہے مالی بددیانتی کوئی آپ سے غلط بیانی کر کے پیسے ہتھیا لیتا ہے، آپ سے فلاحی کاموں کے لیے دس روپے لے کر، دو کا کام کرتا ہے اور آٹھ جیب میں ڈال لیتا ہے۔ کسی خوشنما←  مزید پڑھیے

گھر سے دربدر ہونے تک/ڈاکٹر نوید خالد تارڑ

پریشان چہرے دیکھے ہیں کبھی؟ جن کی بجھی ہوئی رنگت چیخ چیخ کر ان کے ٹھیک نہ ہونے کا اعلان کر رہی ہوتی ہے۔ لکشمی چوک کے پاس وہ دونوں ایسے ہی چہرے لیے سڑک کنارے بیٹھے ہوئے تھے جب←  مزید پڑھیے

معمولی سی رقم/ڈاکٹر نوید خالد تارڑ

یہ ایک مصروف سا پُررونق بازار تھا اور اس روز میرا جنم دن بھی تھا۔ میں اپنے جنم دن پہ ڈھلتی شام میں سر جھکائے اس بازار سے گزر رہا تھا، جب ایک چھوٹی سی بمشکل چار سال کی بچی←  مزید پڑھیے

جہالت کا المیہ/ڈاکٹر نوید خالد تارڑ

سات سالہ بچی تھی، جیسے بہت سے بچوں کو کچھ ناپسند عادتیں ہوتی ہیں، ایسے ہی اسے بھی ایک عادت تھی، انگوٹھا چوسنے کی عادت۔ گھر والوں نے روکنے کی، سمجھانے کی بہت کوشش کی لیکن بچی تھی، سمجھ نہیں←  مزید پڑھیے

روٹھا ہُوا جاڑہ/ڈاکٹر نوید خالد تارڑ

اس برس سردی نہیں پڑ رہی تھی۔ لوگ روز اس امید پہ بستر سے نکلتے کہ شائد آج کچھ موسم بدلے گا لیکن چند ٹھنڈی ہوائیں چلنے کے علاوہ دور دور تک سردی کا نام و نشان نہیں تھا۔ ہر←  مزید پڑھیے

صرف بالغوں کے لیے/ڈاکٹر نوید خالد تارڑؔ

“میں بہت مشکل میں ہوں، مجھے آپ سے بات کرنی ہے” ایک انجان آئی ڈی سے فیس بک پہ میسج آیا تھا۔ میں نے کچھ گھنٹے بعد دیکھا تو جواب دیا کہ “جی کہیے، کیا بات کرنی ہے؟” کچھ دیر←  مزید پڑھیے

شکر واجب ہے/ڈاکٹر نوید خالد تارڑؔ

یہ پاکستان کے ٹھنڈے ترین علاقوں میں سے ایک علاقہ تھا۔ ہسپتال میں میری ڈیوٹی ختم ہوئے کچھ دیر ہو چکی تھی، میری جگہ آنے والے دوسرے ڈاکٹر صاحب اب مریض دیکھ رہے تھے۔ میں ہسپتال سے نکلا تو ڈھلتی←  مزید پڑھیے

جینا اسی کا نام ہے؟-ڈاکٹر نوید خالد تارڑ

دنیا کے ہنگاموں سے اکتا کر کبھی کبھی جی تو چاہتا ہے کہ دور کہیں پہاڑوں کی آغوش میں جا بیٹھیں۔ جہاں نہ کوئی فون ہو نہ کوئی ربط کی صورت۔ نہ صبح صبح آفس پہنچنے کی جھنجھٹ ہو نہ←  مزید پڑھیے

رائے اور اختلاف کا فرق/ڈاکٹر نوید خالد تارڑؔ

کچھ معاملات اجتماعی ہوتے ہیں، جو ہم سب کی زندگی سے جڑے ہوتے ہیں، جیسے سیاست ، مذہب   یا ایسا کوئی اور معاملہ۔ یہ ہر عام و خاص انسان کی زندگی پہ اثر انداز ہوتے ہیں، اس لیے ہر عام←  مزید پڑھیے

آمدن کے ذرائع /ڈاکٹر نوید خالد تارڑ

آمدن کے ذرائع زیادہ ہونا خوشحال زندگی کی ضمانت نہیں ہے۔ آمدن کے ذرائع کا بہتر ہونا، قابلِ بھروسہ ہونا ضروری ہوتا ہے۔ کچھ دن سے فیس بک پہ نامعلوم ماہرین کا یہ قول شئیر کیا جا رہا ہے کہ←  مزید پڑھیے

رائیگانی/ڈاکٹر نوید خالد تارڑ

رائیگانی ٹپ ٹپ ٹپ۔۔۔۔ بارش برستی چلی جا رہی ہے اور رائیگانی کا احساس بڑھتا چلا جا رہا ہے۔ رات کی تاریکی میں کتنے لمحے آنکھوں میں جل بجھ رہے ہیں، جن میں تارے پاؤں میں بچھتے چلے جا رہے←  مزید پڑھیے

ایک پردیسی کی سچی کہانی/ڈاکٹر نوید خالد تارڑ

“ڈھائی سو لوگوں کا کھانا بنانا ہوتا تھا، دن میں دو بار، ڈھائی سو لوگوں کا  کھانا بنانے والا میں اکیلا تھا لیکن میں خوش تھا کہ خدا نے روزگار دیا ہے۔ بہت محنت کرنی پڑتی تھی لیکن میں نے←  مزید پڑھیے

بانٹنا سیکھیے/ڈاکٹر نوید خالد تارڑ

میں ایک چھوٹا سا، عام سا ڈاکٹر ہوں تو میرے پاس بانٹنے کو کیا ہے؟ میں کسی کا بغیر فیس کے علاج کر دوں، کسی کو ضرورت مند کو مشورہ دے دوں، اس کی رہنمائی کر دوں۔ تو میرا اس←  مزید پڑھیے

سو بھید چُھپے ہیں منظر میں /ڈاکٹر نوید خالد تارڑ

آپ قبرستان کے پاس سے گزر رہے ہیں، وہاں ایک اچھے حلیے والا شخص کھڑا قہقہے لگا رہا ہے۔ آپ کے ذہن میں کیا آیا؟ یہی کہ کیسا فضول انسان ہے، قبروں پہ کھڑا ہو کر زور زور سے ہنس←  مزید پڑھیے

پہلے اندر کے کافر کو ماریں/ڈاکٹر نوید خالد تارڑ

اس سے کیا فرق پڑتا ہے کہ میں کسی پہاڑ کی آغوش میں اک چھوٹے سے گاؤں میں پیدا ہوا یا کسی میدان میں لہلہاتے کھیتوں کے درمیان بنے کچے گھر میں؟ کیا مجھے پیدا کرنے والا ایک نہیں؟ک یا←  مزید پڑھیے

گھوڑے کو گدھا مت بننے دیں /ڈاکٹر نوید خالد تارڑ

اپنے بچوں کو صرف کتابوں کے رٹے نہ لگوائیں، انہیں ایک مکمل انسان بنائیں۔ ان کی جسمانی  ، ذہنی  ، معاشرتی نشوونما۔ سماج میں رہنے کے رنگ ڈھنگ، اخلاقیات کا مطلب، ان کی حدود، بڑوں چھوٹوں کا مقام، والدین کے←  مزید پڑھیے

ہم بے بسی سے کڑھتے ہوئے لوگ /ڈاکٹر نوید خالد تارڑ

ولایت آئے ہوئے کچھ دن ہو چکے ہیں۔ نیا شہر ہے، نئے لوگ۔ میں اکثر شام کو چہل قدمی کرنے نکل جاتا ہوں۔ ان لوگوں کے رویے، انداز دیکھتا ہوں اور لاشعوری طور اپنے وطن، اپنے لوگوں سے موازنہ کرتا←  مزید پڑھیے

آج کا میچ/ڈاکٹر نوید خالد تارڑ

بھائیو سچ تو یہ ہے کہ پاکستانی ٹیم اس وقت بھارت کی ٹیم سے ہر معاملے میں کم تر ہے۔ انتظامی معاملات ہوں، پلئیرز کی سلیکشن ہو، ہٹرز کی کوالٹی ہو، میچ کے دوران مضبوط اعصاب کی بات ہو یا←  مزید پڑھیے

کوئی بُرا نہیں قدرت کے کارخانے میں /ڈاکٹر نوید خالد تارڑ

اس کا جسم کچھ معذوری کا شکار تھا۔ پاؤں ٹیڑھے تھے، بولتے ہوئے اٹکتا تھا، چلتے ہوئے لنگڑاتا تھا اور انتہائی سُست روی سے چل پاتا تھا۔ میں اسے دیکھتا تو ہمدردی جاگتی، پھر افسوس ہوتا کہ اس کی زندگی←  مزید پڑھیے

پینتیس سالہ خاتون اور ابنارمل بچے کی پخ/ڈاکٹر نوید خالد تارڑ

کیا پینتیس سالہ خاتون کا رشتہ صرف اس بنیاد پہ ٹھکرا دینا چاہیے کہ بچہ ابنارمل پیدا ہو گا ؟؟ ہم انسانوں کی جسمانی ساخت ایسی ہے کہ ہمارے جسم کے سیلز پہلے بڑھتے ہیں، پھولتے ہیں، مضبوط ہوتے ہیں←  مزید پڑھیے