اپنے بچوں کو صرف کتابوں کے رٹے نہ لگوائیں، انہیں ایک مکمل انسان بنائیں۔ ان کی جسمانی ، ذہنی ، معاشرتی نشوونما۔ سماج میں رہنے کے رنگ ڈھنگ، اخلاقیات کا مطلب، ان کی حدود، بڑوں چھوٹوں کا مقام، والدین کے← مزید پڑھیے
ولایت آئے ہوئے کچھ دن ہو چکے ہیں۔ نیا شہر ہے، نئے لوگ۔ میں اکثر شام کو چہل قدمی کرنے نکل جاتا ہوں۔ ان لوگوں کے رویے، انداز دیکھتا ہوں اور لاشعوری طور اپنے وطن، اپنے لوگوں سے موازنہ کرتا← مزید پڑھیے
بھائیو سچ تو یہ ہے کہ پاکستانی ٹیم اس وقت بھارت کی ٹیم سے ہر معاملے میں کم تر ہے۔ انتظامی معاملات ہوں، پلئیرز کی سلیکشن ہو، ہٹرز کی کوالٹی ہو، میچ کے دوران مضبوط اعصاب کی بات ہو یا← مزید پڑھیے
اس کا جسم کچھ معذوری کا شکار تھا۔ پاؤں ٹیڑھے تھے، بولتے ہوئے اٹکتا تھا، چلتے ہوئے لنگڑاتا تھا اور انتہائی سُست روی سے چل پاتا تھا۔ میں اسے دیکھتا تو ہمدردی جاگتی، پھر افسوس ہوتا کہ اس کی زندگی← مزید پڑھیے
کیا پینتیس سالہ خاتون کا رشتہ صرف اس بنیاد پہ ٹھکرا دینا چاہیے کہ بچہ ابنارمل پیدا ہو گا ؟؟ ہم انسانوں کی جسمانی ساخت ایسی ہے کہ ہمارے جسم کے سیلز پہلے بڑھتے ہیں، پھولتے ہیں، مضبوط ہوتے ہیں← مزید پڑھیے
بڑے شہر کی بڑی یونیورسٹی میں داخلہ تو لے لیا لیکن کیا معلوم تھا یہاں کیا کیا معاملات درپیش ہوں گے۔ سب سے بڑا سردرد تو اخراجات تھے ، گھر میں جاری حالات کی سختی کا بخوبی اندازہ تھا، تو← مزید پڑھیے
غلط رویوں کو، انسانی فطرت کے برخلاف رویوں کو گلوریفائی کرنا بند کریں۔جائز رویوں اور شرعی حدود میں رہتے ہوئے کیے جانے والے سب کاموں پہ اعتراض کرنا بند کریں۔جوانی میں وقتی سطحی جذباتیت کو محبت کہہ کر دوسروں کو← مزید پڑھیے
ایک بہت اہم مسئلہ جو ہمارے یہاں نظر انداز ہوتا ہے، وہ ہے “چائلڈ ٹراما”۔یہ ٹراما جسمانی ہو، نفسیاتی ہو ، جنسی ہو، روحانی ہو یا کسی بھی شکل میں ہو۔ اس پہ بات کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ کچا← مزید پڑھیے
یہ راولپنڈی میں فیض آباد کا سٹاپ تھا۔ میں میٹرو بس سے اُترا تو میرے ساتھ اترنے والے لوگوں میں ایک چودہ ،پندرہ سال کا لڑکا بھی تھا۔ میں نے اس وقت اس پہ زیادہ غور نہیں کیا۔ سیڑھیوں سے← مزید پڑھیے
وہ آئے اور آ کے بولے کتنی دیر رہ گئی ہے افطاری میں ؟ بتایا کہ ابھی تو ڈھائی گھنٹے باقی ہیں۔ کہنے لگے “اچھا ، میں تو سمجھا تھا بس گھنٹہ رہ گیا ہو گا۔” پھر بولے “یارر گرما← مزید پڑھیے
دیکھو لاعلمی کتنی بڑی نعمت ہے کہ گلی کی نکر پہ دودھ دہی کی دکان پہ بیٹھا بوڑھا بابا جو ہنسنا بھول گیا ہے، وہ جانتا ہی نہیں کہ اس کی مسکراہٹ چھیننے والا کون ہے۔ چھ ماہ پہلے جوان← مزید پڑھیے
آپ ہسپتال میں کچھ وقت گزار لیں تو آپ کو اندازہ ہوتا ہے کہ آپ کو حاصل ہر شئے ہی نعمت ہے۔ آپ کے دل کا دھڑکتے رہنا، سانس کا چلتے رہنا ، کھانا کھا لینا، پانی پی لینا، ہاتھ← مزید پڑھیے
میٹرو سٹیشن سے اُترا تو سامنے سے وہ دس گیارہ سال کا بچہ آ رہا تھا۔ ہاتھ میں چھوٹا سا کھانا بنانے والا برتن اٹھایا ہوا تھا اور اس کے ساتھ چھوٹا سا شاپر لٹک رہا تھا۔ جس میں کچھ← مزید پڑھیے
اچھے دنوں میں واہ واہ کرنے والے بُرے دنوں میں تذلیل کیوں شروع کر دیتے ہیں؟ ہمارے رویے دوسروں کے لیے اتنے کڑوے اور زہریلے کیوں ہیں کہ کسی کی ذرا سی ناکامی پہ ہم اس کو ذلیل کرنے میں← مزید پڑھیے
بیٹے میں جان بستی تھی اس کی، بیٹے کو دیکھ دیکھ کر جیتا تھا۔ حالات خراب ہوئے تو بیٹے کو سختی سے گھر سے نکلنے سے منع کر دیا لیکن گھر بھی محفوظ کہاں تھے۔ پھر بھی بیٹے کو گھر← مزید پڑھیے
جانتے ہیں افسوس ناک رویہ کیا ہے ؟ ایک ویڈیو سوشل میڈیا پہ گردش کر رہی ہے۔ جس میں ایک پولیس آفیسر ہے جو استعمال شدہ بازار سے کچھ خریدنے آیا ہے۔ اور کسی سستے سے چینل کا رپورٹر اس← مزید پڑھیے
چھوٹا سا میز تھا ، گھر میں استعمال ہونے والا عام سا میز۔ اس پہ کپڑا بچھا کر سڑک کے ایک کنارے پہ رکھا ہوا تھا۔ اس میز کے اوپر باربی کیو کے لیے استعمال ہونے والی چھوٹی سی لمبوتری← مزید پڑھیے
مردانہ کمزوری کے نام پہ صدیوں سے دو نمبر حکیم سادہ لوح لوگوں کو بیوقوف بنا رہے ہیں۔ اور اب یہ ذمہ داری شائد صحافی برادران نے سنبھال لی ہے۔ تازہ ترین خبر یہ ہے کہ جاوید چوہدری نے مردانہ← مزید پڑھیے
“سر جی، یہ لوگ خودکشی کیسے کر لیتے ہیں؟” وہ آج تین دن بعد آفس آیا تھا اور اپنے خیالوں میں کھویا مجھ سے پوچھ رہا تھا۔ ” مرنا تو آسان نہیں ہوتا۔ یہ تو بڑا مشکل کام ہے۔ انسان← مزید پڑھیے
گزشتہ رات کی بات ہے، تقریباً گیارہ بجے کا وقت ہو گا۔ میں ایک پُل پہ کھڑا نیچے بہتی ٹریفک کی روانی کو دیکھ رہا تھا۔ بے نام سی اداسی وجود پہ چھائی ہوئی تھی ، زندگی بے مقصد سی← مزید پڑھیے