جنگ کے ماحول میں مختلف خیمہ بستیوں سے مختلف تحاریر مل رہی ہیں۔ متنوع فکر و نظر سامنے آرہی ہے۔ جنگی نفسیات کا کسی حد تک اندازہ ہو رہا ہے۔ جس کی لاٹھی اس کی بھینس، جنگ میں سب جائز← مزید پڑھیے
غیر معینہ مدتی تاریخ کی جَھل پَٹ سے آزاد ہو کر حال کو بنیاد بنا کر دیکھا جائے تو تاریخ کا جبر، تعصب یا طرفداری (biases) ہضم ہو سکتی ہے۔ جو دیکھا نہیں وہ تاریخ ہے اور یہ سچ جھوٹ← مزید پڑھیے
مری کی اصل پہچان یعنی بارش، چھتری، برف کی چادر، سفید چوٹیاں، انگیٹھی، اشیائے خوردونوش اور پھر اس موسم سے جڑی بہار اور جس سے جڑی ناشپاتی، سیب، اخروٹ، آلوبخارے، آلوچے، شہد کی مکھی، اور گلہائے رنگا رنگ ایک عِطر← مزید پڑھیے
بالعموم روایتی عملی سیاست سے بچپن ہی سے شغف رکھا ہی نہیں ہے چونکہ سیاست کے باپ داداؤں سے ہیلو ہائے یا تعارف تک بھی نہیں ہے لیکن ظاہر ہے ہم انتخابی سیاست اور مظاہرے اور نام نہاد جمہوری کلچر← مزید پڑھیے
تجزیہ جائز بھی ہو یکطرفہ رہتا ہے۔ سچ آفاقی ہو سکتا ہے لیکن آفاقیت پھر بھی سبجیکٹو ہوتی ہے۔ کسی کا ماننا ہے کہ میرا سچ میرا ہے، رستے کا چناؤ بھی میرا ہے، تمھارا تمھارا ہے، رستے کا چناؤ← مزید پڑھیے
یہ بہار ہے۔ یہ گلابی رنگ ہے۔ یہ تصویر بذات خود طاقت سے لیس ہے کیونکہ یہ خوشبو ہے۔ خوشبو ہے تو ظاہر ہے پھیلے گی اور جب پھیلے گی تو ناک میں جائے گی, جب ناک میں آئے گی← مزید پڑھیے
اوّل تو عالمی طاقت یا عالمی دنیا یا ایسی دیگر اصطلاحاتِ انتہائی بے وقعت ہیں بالخصوص نسل کشی کے بعد پوری دنیا بشمول پڑوس اور عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشیوں نے پردے چاک کیے ہیں اور تہذیب و تمدن و← مزید پڑھیے
شارع عام سے ہٹ کے مقامی آبادی سے منسوب سڑکوں کی حدود تک گھنے جنگل کی باقاعدہ شروعات والے نکتے سے گزر رہا تھا۔ موڑ سے پہلے پہاڑی ملبے تلے پہاڑوں سے ٹکراتی آوازیں کانوں میں گونج رہی تھیں۔ باقاعدہ← مزید پڑھیے
اوّل تو موازنہ بنتا ہی نہیں ہے۔آفت یا قدرتی آفت اور مذہبی جنگ کی نفسیات مختلف ہی نہیں انتہائی مختلف ہے۔ دیگر یہی کہ عام لوگ دنیا کے کسی بھی کونے میں ظالم طبیعتیں ہوتی ہی نہیں ہیں بلکہ منفرد← مزید پڑھیے
کرسمس کی تقریبات جوبن پر ہیں۔ ہر تقریب کی ایک وائب (vibe) ہوتی ہے لیکن نشانیاں اور علامتیں (signs and symbols) ہمیشہ ان کے لیے ہیں جو غور کرتے ہیں اور عقل کا استعمال (reasoning) کرتے ہیں۔ عقل مندی ایک← مزید پڑھیے
جنگلات یا اس کی اہمیت کوئی اچھنبے کی بات نہیں ہے۔ ایک جگہ لکھا تھا کہ ہر وہ شے جو موجود ہے اہمیت سے خالی نہیں ہے۔ یوں تو روز سورج نکلتا ہے غروب ہو جاتا ہے۔ اس کا ایک← مزید پڑھیے
جمہوریت کا مطلب دنگا فساد نہیں ہوتا اور جمہوریت کا مطلب ریاستی تشدد بھی نہیں ہوتا۔ جمہوریت سیاسی کارکنان کی قربانیوں کا مذاق اڑانا بھی نہیں ہے اور جمہوریت کارکنان کا بنا کسی ایجنڈے اور باقاعدہ قیادت کے نکل کھڑے← مزید پڑھیے
بارشیں سالہا سال ہوتی رہتی ہیں لیکن سرما کی پہلی بارش ایک خاص حیثیت رکھتی ہے۔ تنکا تنکا پیغام رسانی کا ذریعہ ہے۔ اول اول یہ اداسی کا سبب بھی بنتی ہے۔ برف برستی ہے تو آہٹ دھیمی رہتی ہے← مزید پڑھیے
کسی چیز کی اصل اور اصل کی حالات و واقعات کے پیش نظر اثر پزیری دو مختلف معاملات ہیں۔ اصل دراصل کچھ نہیں ہے۔ اصل مغلوب ہے۔ یہی وجہ ہے تہذیب مذہب اور دیگر فورس مشینریز جب ثقافتی و سماجی← مزید پڑھیے
ایک ویڈیو دیکھی جو پذیرائی پکڑ رہی تھی۔ بتا رہی تھی فلاں ابن فلاں کا ڈھابہ بہت اعلی ٰہے۔ پذیرائی مل رہی ہے کیونکہ بریانی بہت زبردست ہے۔ بریانی کھائی تو چائے کا تقاضا ہوا جو بھی بہترین تھی جس← مزید پڑھیے
زبان ایک پیغام رسانی کا ذریعہ ہے لیکن کبھی کبھی زبان بھی دھکم پیل کا شکار ہو جاتی ہے جب پیغام ‘حد ہے اور بے حد ہے’ کے مانند ہو اور الفاظ کا انتہائی محدود ذخیرہ یا لا متناہیت بر← مزید پڑھیے
ایک پرندہ میرے آشیانے پہ آیا اور درخت کی ایک باریک سی ٹہنی پہ اس نے چند سانسیں لیں اور اڑ گیا۔ قریب میں پسندیدہ ترین درخت کی گولائی والی ٹہنی پہ لمبے ناخنوں کی مدد سے پنجے جمانے لگا۔← مزید پڑھیے
دنیا بے رحمی اور بے حسی کی نظر ہو جائے کا مطلب یہی ہے کہ انسانوں نے اتنی زندگیاں گزار لیں لیکن ابھی تک یہ بندوبست نہ کر پائے یا شعور ترقی و ارتقائی مراحل کامیابی سے طے کرنے کی← مزید پڑھیے
مکالمہ؟! مکالمہ چھ حروف پہ مشتمل ایک لفظ ہے لیکن زبان اتنے ترقیاتی منصوبوں پہ کام کر چکی ہے یا ترقی کے اتنے منازل طے کر چکی ہے کہ ایک حرف باقی حروف سے یکجا ہو چکنے کے بعد ایک← مزید پڑھیے
سچ کی کھوج ہی سچ ہے۔ سچ کبھی بادل میں نظر آجاتا ہے اور یہی سچ کبھی کبھی سورج کی کرن بن کر سنبھال لیتا ہے۔ تردید سچ نہیں ہے چونکہ تردید کا مطلب انکار ہے اور انکار کا مطلب← مزید پڑھیے