میرے ایک پاکستانی دوست جو بہت شرمیلے اور تنہائی پسند ہیں جب مجھ سے ملنے کینیڈا تشریف لائے اور ان کی فیملی آف دی ہارٹ کے ممبروں سے ملاقات ہوئی تو ایک شام مجھ سے کہنے لگے ← مزید پڑھیے
جب ثمینہ تبسم نے مجھے اپنی کتاب”پرچم تلے”پڑھنے کو دی تو اس خواہش کا اظہار کیا کہ میں اسے ایک ماہرِ نفسیات کے طور پر پڑھوں اور اس کے بارے میں اپنی رائے لکھوں۔ کتاب پڑھ کر میں نے یہ← مزید پڑھیے
معزز قارئین! “Sharing the Secret” بچپن میں جنسی زیادتی کی شکار خاتون جیمی اور ان کے تھراپسٹ ڈاکٹر سہیل کے مکالمے پر مبنی کتاب ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ ڈاکٹر سہیل نے اس کتاب کے ترجمے کی ذمہ داری مجھے← مزید پڑھیے
معزز قارئین! “Sharing the Secret” بچپن میں جنسی زیادتی کی شکار خاتون جیمی اور ان کے تھراپسٹ ڈاکٹر سہیل کے مکالمے پر مبنی کتاب ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ ڈاکٹر سہیل نے اس کتاب کے ترجمے کی ذمہ داری مجھے← مزید پڑھیے
میرے مزاح نگار دوست مرزا یاسین بیگ نے بڑی محبت اور اپنائیت سے میری سترھویں سالگرہ پر مجھے ایک نارنجی رنگ کا کرتہ تحفے میں دیا۔ میں نےتصویر اتروا کر دوستوں کو بھیجی تو وہ پوچھنے لگے کہ کیا میں← مزید پڑھیے
معزز قارئین! “Sharing the Secret” بچپن میں جنسی زیادتی کی شکار خاتون جیمی اور ان کے تھراپسٹ ڈاکٹر سہیل کے مکالمے پر مبنی کتاب ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ ڈاکٹر سہیل نے اس کتاب کے ترجمے کی ذمہ داری مجھے← مزید پڑھیے
ہمارے چاروں اطراف بہت سی لڑکیاں، نوجوان خواتین، لڑکے اور نوجوان مرد ایسے ہیں جنھیں بچپن میں جسمانی، جذباتی اور جنسی زیادتی کا سامنا ہوا اور وہ آج بھی خاموشی سے ان بچپن کی زیادتیوں کے اثرات کو سہہ رہے ہیں۔ ایسے لوگ اپنی کہانی اور راز سنانے سے گریز کرتے ہیں کیونکہ اس راز سے ان کی شرمندگی اور ندامت وابستہ ہے۔ آج بھی لوگوں کے جذباتی مسائل کو ٹیبو taboo اور سٹگماstigma کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ بچپن میں زیادتیوں کا سامنا کرنے والے لوگ اینزائٹی ، ڈپریشن حتیٰ کہ خودکشی کے خیالات کا شکار رہتے ہیں کیونکہ انھوں نے ماضی میں اپنے ساتھ پیش آنے والی زیادتیوں کی تکلیف دہ یادوں کو اپنے ذہن میں کہیں دفن کر لیا ہوتا ہے۔
← مزید پڑھیے
صادقہ نصیر کے افسانے پڑھتا گیا مجھ پر یہ منکشف ہوتا گیا کہ صادقہ نصیر ایک افسانہ نگار ہی نہیں ایک ماہر نفسیات بھی ہیں جو بچوں اور عورتوں کے مسائل کے بارے میں ہمدرد دل اور حساس ذہن رکھتی ہیں۔← مزید پڑھیے
ایک وہ زمانہ تھا جب انسان یہ سمجھتے تھے کہ وہ جنوں‘ بھوتوں‘ پریوں اور آسیب کے سائے کی وجہ سے پاگل ہو جاتے ہیں۔ ایک وہ دور تھا جب انسان یہ یقین رکھتے تھے کہ جب وہ خدائوں کی← مزید پڑھیے
خالد سہیل کا تیسرا ادبی محبت نامہ قبلہ و کعبہ ابن کنول صاحب ! مجھے کتنی خوشی ہوئی ہے کہ آپ نے میرے سوالوں کا تفصیلی جواب دیا۔ میری نگاہ میں ایک کامیاب ادیب اپنے ذاتی سچ کے ساتھ ساتھ← مزید پڑھیے
خالد سہیل کا پہلا ادبی محبت نامہ۔ ابن کنول صاحب! میری جب آپ سے برسوں پہلے ۔۔۔جب آتش جوان تھا,دہلی میں ملاقات ہوئی تھی تو میں آپ کی شخصیت اور تخلیقی صلاحیتوں سے بہت متاثر ہوا تھا۔ اگر میں دہلی← مزید پڑھیے
ڈاکٹر کامران احمد افشیں کامران درویش اپنی کٹیا میں زیادہ وقت تنہا گزارتا ہے تا کہ اپنی تنہائی اور خاموشی میں دانائی تلاش کر سکے۔ وہ اپنے خیالوں کی دنیا میں اتنا کھویا رہتا ہے کہ فون کا جواب بھی← مزید پڑھیے
شکیلہ رفیق ایک طویل عرصے سے اردو افسانہ نگاری کی شاہراہ پر چل رہی تھیں پھر نجانےان کے جی میں کیا آئی کہ وہ افسانوں کی شاہراہ چھوڑ کر شاعری کی پگڈنڈی پر چل پڑیں۔ انہوں نے کچھ غزلیں لکھیں← مزید پڑھیے
عورت ایک ایسی پہیلی ہے جسے صدیوں سے ہر قوم ’ ملک اور عہد کے ادیب ’ شاعر اور دانشور بوجھنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن جونہی وہ پہیلی بوجھنے کے قریب ہوتے ہیں اس پہیلی کی کوکھ سے← مزید پڑھیے
کیا آپ طاہر مجید جانتے ہیں؟ کیا آپ ان کی شاعری سے واقف ہیں ؟ کیا آپ ان کی شاعری میں چھپے راز سے آگاہ ہیں ؟ سچی بات تو یہ ہے کہ دو ماہ پیشتر میں بھی ان سب← مزید پڑھیے
ڈاکٹر خالد سہیل صاحب ! یہ میرا پہلا اداس نامہ ہے۔ آپ کی طبیعت پر بار گزرے تو معذرت۔ میں نے آپ کی کتابFROM ISLAM TO SECULAR HUMANISMپڑھی اور بہت ٹھہر ٹھہر کے پڑھی۔ میں سُست رفتار پڑھنے والی نہیں← مزید پڑھیے
تم میرے بارے میں کچھ نہیں جانتے میں تمہارے بارے میں بہت کچھ جانتی ہوں ہمارا رشتہ ایک غائبانہ رشتہ ہے میں انٹرنیٹ پر تمہارے کالم پڑھتی ہوں تمہاری کتابوں کا مطالعہ کرتی ہوں تمہارے انٹرویو سنتی ہوں تمہاری تحریریں← مزید پڑھیے
میں جب بھی کوئی اُڑتا ہوا بادل دیکھتا ہوں تو مجھے DANIELLE بہت یاد آتی ہے اسے بادل بہت پسند تھے وہ بادلوں سے باتیں کرتی تھی بادل اس سے سوگوشیاں کرتے تھے وہ بادلوں پر نظمیں لکھتی تھی اس← مزید پڑھیے
ایک وہ دور تھا جب وہ خاموش رہتی تھی اپنے خاندان‘اپنے مذہب‘ اپنے کلچر کے سارے غم’سارے دکھ’ سارے ظلم’ سارے جبر چپکے سے سہتی تھی کچھ نہ کہتی تھی وہ سوچا کرتی تھی ایک دن اس کے خاندان والے← مزید پڑھیے
نوشی بٹ کا خالد سہیل کو آٹھواں خط خالد سہیل کو انسان دوست نوشی کا آداب ! سلامتی کی دعاؤں کے ساتھ آپ کا شکریہ کہ آپ اتنی محبت سے خط کا جواب دیتے ہیں۔میں ان دنوں کچھ مصروف ہوں← مزید پڑھیے