منصور ساحل کی تحاریر
منصور ساحل
اردو لیکچرر گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج چارسدہ ایم فل اردو (ادب اور سماجیات) مدیر برگ ادب

مادی ذہنیت بنجر ادارے اور تعلیمی استعماریت (1)-منصور ساحل

نوٹ : اس سیریز میں ان تعلیمی اداروں (گورنمنٹ، پرائیوٹ ) کے متعلق معلوماتی بیانیے سامنے آئیں گے جن کی وجہ سے طالب علم ذہنی مفلوج ہوچکے ہیں۔ ادارہ ایک تنظیمی ساخت کا نام ہے جو کسی مخصوص / منتخب←  مزید پڑھیے

خواب نگر میں سات دن از ڈاکٹر سیّد زبیر شاہ/تبصرہ : منصور ساحل

ات ساعتوں نے خواب کی نگری میں خلل پیدا کرنے کی کوششیں کیں لیکن ہم بھی ساتھ ساتھ چلنے کے عادی ہیں اس لیے سات نشستوں میں “خواب نگر میں سات دن ” کا مطالعہ کیا۔ سفر نامہ کسی شخص←  مزید پڑھیے

” مابعد جدیدیت ” فلسفہ و تاریخ کے تناظر میں /منصور ساحل

“فن پاروں کی تخلیق کے لیے تنقید نئی راہوں اور نئی منزلوں کا تعین کرتے ہوئے ادب کی دنیا کو وسعت بخشتی ہے یہ وسعت تنقید کی مخصوص اصطلاحات کی بدولت ہوتی ہے” اس بابت ابو الاعجاز حفیظ صدیقی اپنی←  مزید پڑھیے

“مکمل ، فطری و بے ساختہ شاعری پر تکمیلی سطح کی تنقید ایک شاعر ہی کر سکتا ہے /منصور ساحل

“حیرت ہے کہ جس شخص کی شخصیت پر تہذیب و تمدن کی الجھنوں کے نقوش ثبت ہیں، اپنے نقطوں سے بیزاری کا اعلان کرتا ہو، یکساں بہاؤ و ترتیب کی کمی ہو،تخصیص کے انتخاب میں گرفتار ہو ، اس کی←  مزید پڑھیے

ادب،ادیب اور معاشرتی تشدد/منصور ساحل

ادب میں تشدد کی دو قسمیں ہیں ایک مخصوص تشدد جو ایک کردار کسی دوسری شے کے ذریعے یا خود اپنے آپ کو دیتا ہے(یہ کرب وجودی ہے اس میں اختیار کا لازمہ موجود ہوتا ہے ) دوسری قسم عام←  مزید پڑھیے

مابعد جدیدیت از ڈاکٹر ناصر عباس نئیر/منصور ساحل

مابعد جدیدیت کیا ہے ؟ کیا مابعد جدیدیت ثقافتی صورتحال ہے ؟ کیا مابعد جدیدیت متنوع ، متضاد تصورات کا مجموعہ ہے؟ کیا مابعد جدیدیت نظریات کی کہکشاں ہے؟ یا ما بعد جدیدیت کسی نظریے کا نام ہے ؟ ایسے←  مزید پڑھیے

ادب ادیب اور سیاست/منصور ساحل

ادب اور سیاست دونوں انسانی سماجی زندگی کے اہم حصے ہیں ان دونوں کی بنیادیں انسانی معاشرتی زندگی میں پیوست ہیں ۔ لفظ “سیاست کے لغوی معنی ملک کی حفاظت و نگرانی ،حکومت و سلطنت،انتظام ملک،بندوبست اور نظم و نسق←  مزید پڑھیے

ساز ہستی (دو ناولٹ) ایک مطالعہ/منصور ساحل

دوستو سکی نے کہا تھا “تاہم یہ سوال رہتا ہے کہ ایک ادیب عام لوگ یعنی بے حد معمولی قسم کے افراد کو کس طرح پیش کرے کہ اس کے قارئین ان میں دلچسپی لے سکیں یہ تو ناممکن ہے←  مزید پڑھیے

خالد سہیل ملک کی افسانوی شعریات (مون سون کے تناظر میں)-منصور ساحل

اکیسویں صدی کے آغاز میں بے قلعی منفیت ، ثنویت ،بے سمتی، یک منزلہ سفر کی تکرار ، ذہنی نارسائی ، شناختی بحران اور مختلف نفسیاتی کمپلیکس  انسانی ساخت کا مرکز بن کر تمام علمیاتی انقباض کی از سر نو←  مزید پڑھیے

ادب ،ادیب اور سماج /منصور ساحل

تاریخی اوراق پر نظر ڈالنے سے معلوم ہوتا ہے کہ انسان غاروں میں رہائش پذیر تھا اور اپنی ضروریات کومحدودپیمانے پر پورا کرتا تھا ۔اِن ضروریاتِ زندگی کو پورا کرنے کے لیےاِس انسان نے دوسرے انسانوں کے ساتھ میل جول←  مزید پڑھیے

شکور جان کی شعری کائنات(1)-منصور ساحل

جو لو گ حقیقی اور اور یجنل قابل ہوتے ہیں وہ حیات کے ہر میدان میں اتر جائے جیت ان کے قدم چومتی ہے استاد محترم شکور جان کا شمار ان لوگوں میں ہوتا ہے۔شکور جان ظاہری و باطنی طور←  مزید پڑھیے

اردو نظم اور معاصر انسان ” از ڈاکٹر طارق ہاشمی/تجزیہ و تنقید: منصور ساحل

یہ کتاب اردو نظم میں انسان کی پیش کش کے تصورات پر مشتمل ہے پیش لفظ میں ڈاکٹر طارق ہاشمی نے پوری کتاب کا مختصر تعارف اور اردو نظم میں تصور انسان کے حوالے سے مختلف سوالات اور خدوخال واضح←  مزید پڑھیے

ناصر عباس نئیر کی کتاب “نئے نقاد کے نام خطوط”کا تجزیاتی مطالعہ/منصور ساحل(3)

 گزشتہ اقساط کا لنک ناصر عباس نئیر کی کتاب “نئے نقاد کے نام خطوط”کا تجزیاتی مطالعہ گیارھواں خط ابتدا میں مرزا عبد القادر بیدل کے شعر کے علاوہ اووڈ اور چارلس بادلئیر کی نظمیہ شاعری شامل ہے۔ پینٹنگ میں خشک←  مزید پڑھیے

خمیازہ کی تفہیم/منصور ساحل

ترقی پسند تحریک کے بعد آزاد نظم کی ترویج اور اس کو علامتییت کالباس پہنانا جدیدیت کی دین ہے۔ کیونکہ اس نئے رویے نے نہ صرف مروجہ ہیئت سے بغاوت کی بلکہ شعر کی نئی تفہیم و نئے شعور کا←  مزید پڑھیے

ناصر عباس نئیر کی کتاب “نئے نقاد کے نام خطوط”کا تجزیاتی مطالعہ/منصور ساحل(2)

پہلے حصّے کا لنک ناصر عباس نئیر کی کتاب “نئے نقاد کے نام خطوط”کا تجزیاتی مطالعہ/منصور ساحل(1) چھٹا خط خط کے آغاز میں بابا فرید کا شعر ترجمہ(میرا جسم تنور کی مانند تپ رہا ہے جس میں ہڈیوں کا ایندھن←  مزید پڑھیے

ناصر عباس نئیر کی کتاب “نئے نقاد کے نام خطوط”کا تجزیاتی مطالعہ/منصور ساحل(1)

یہ کتاب نئے نقاد کے نام خطوط پر مشتمل ہے اس کتاب میں شامل ہر خط تخلیقی ادب سے شروع ہوتا ہے چوں کہ فن/آرٹ بھی ان خطوط کا موضوع ہے، اس لیے اکثر خطوط کے آغاز میں تصویریں شامل←  مزید پڑھیے