محمد کبیر کی تحاریر

چاند تاڑی اور ریل گاڑی (1) -کبیر خان

بھلے وقتوں میں کسی نے اُلانگتے پھلانگتے ککو کی نکّی پر لِسّا ماڑا چاند چڑھتے دیکھ لیا تو با آواز بلند پارے ڈھاکے والوں کو خبر کردی ۔ اُنہوں نے ڈھٹّھے کھُو والوں تک بَھنڈی سرکا دی ۔ یوں منہ←  مزید پڑھیے

گھر سے گھر تک (2)- کبیر خان

عزیزی ڈاکٹر صغیر خان خیر سے پنشنر ہو گیا ہے لیکن وہ بچپنے سے ہنوز دستبردار نہیں ہوا۔ سرپرائیز دینے کا چسکا اُسے ابھی تک لاحق ہے۔ ہم بچّوں کے ساتھ کھیلنا چاہتے تھے ، وہ ہم سے کھیل گیا۔←  مزید پڑھیے

راولاکوٹ کے” مولوی آل” /کبیر خان

راولاکوٹ بنیادی طور پر سخت کوشوں کی دھرتی ہے ۔ اور سخت کوش بھی وہ جو آسانی کو آسانی سے قریب نہیں پھٹکنے دیتے۔”ہول بلّا، ہلّہ گُلّا”، گتکہ، گولہ (شارٹ پٹ)،ملّہی ، رسّہ کشی، کبڈی، ہڑالہ کڑالہ، اور انّی چوہی←  مزید پڑھیے

گھوما پِھری (1)- کبیر خان

ہمارے پیروں میں بِلّی بندھی ہے نہ ہم بلّی کے پیروں سے ۔ لیکن کچّے دھاگے کا بندھن بھی ڈنڈا بیڑیوں سے کم نہیں ہوتا۔ چنانچہ جدھر نِوان اُدھر پانی۔ ریٹائرمنٹ کے بعد سرکاری دورے پڑنا یکلخت ختم ہوگیا ۔←  مزید پڑھیے

مانواں/کبیر خان

بڑی چاچی کے مطابق وہ اُن کے “جَتی سَتی “دُلارے اور اپنی ماٹی کے پیارے ہیں۔ اسی رشتہ و پیوند کے مارے وہ ہمارے “مامے”لگتے ہیں ۔ لیکن ہیں وہ بھی ہماری طرح مثالی”وہیلے”، مکمل فارغ ۔ اور سیانے بیانے←  مزید پڑھیے

اَجّی/تحریر -کبیر خان

کوئی سِکھّا شاہی زمانے کی بات تھوڑی ہے، ہمارے سامنے کا قصّہ ہے  ، کیا نام ہے سے، ساہنہ اور کاہنہ دو سگے پیٹی بھائی ہوا کرتے تھے ۔ اور موضع پَدّر کی پچھاڑی میں ،ٹھیریوں پر رہتے تھے۔ دونوں←  مزید پڑھیے

ایڑا کیہڑا ؟ -کبیرخان

ایساڈِنگا ٹیڑھا شخص ہم نے اپنی زندگی میں نہیں دیکھا۔ کوئی شرم نہ لحاظ ، نچلے دھڑ پرفقط اک “سی تھروُ”دھجی چپکائے گدھے گھوڑے بیچ کر سویا پڑا تھا۔ چھی چھی چھی۔۔ ارے یہ ناروے کا بیچ نہیں ،جہاں گوریاں←  مزید پڑھیے

سفر” سفریلا “سا (2)- کبیرخان

ہماری ممدوحہ تہواروں کی دلدادہ ہیں اور ہر تہوار سے ثواب کشیدینے کی قائل۔ اپنے سفر نامہ میں “ہولووین کا تہوار اور کدّوکی اُڑانیں ” کے عنوان سے فرماتی ہیں : “۔۔۔کیونکہ ہولووین تہوار منایا جا رہا تھا لہذا ایک←  مزید پڑھیے

سفر” سفریلا “سا (1)- کبیرخان

وہ کسی سیانے کا “بیت” تو آپ نے بھی سُنا ہوگا کہ: بے کار مباش ، کچھ کیا کر کپڑے ہی ادھیڑ کر سِیا کر ہم نے کپڑے تو کامیابی کے ساتھ ادھیڑ رکھے لیکن سینے کا مرحلہ آیا تو←  مزید پڑھیے

خیر خبر/محمد کبیر خان

عزیزی قمر رحیم ہمارے اعزّہ میں دوسرے عزیز ہیں جو ہم سے بڑھ کر ہمیں عزیز رکھتے ہیں ۔ اس کی ایک وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ اُنہیں ہم پر اعتبار ہے لیکن اعتماد نہیں ، یا پھراعتماد←  مزید پڑھیے

اک پھیرا اُس پار کا(4)-محمد کبیر خان

ابوظبی کے اسی ڈیرے پر جہاں وقتاًفوقتا ً ادبی ٹھٹّٗے بازیاں واقع ہوتی تھیں ، وہاں کبھی کبھی سیاسی پھڈّے سازیاں بھی جنم لیتی تھیں ۔ جن کے قریب رس اثرات ایک بار مرکزِ پاکستان کے سالانہ انتخابات پر پڑتے←  مزید پڑھیے

بیکل کا بیکلیاں /کبیر خان

 بھر کے صاحب مطالعہ ہونے کے علاوہ اکرم سہیل کا ایک پروبلم یہ بھی ہے کہ آنجناب کوکرید کرید کر “ایشوز” نکالنے کا خبط ہے۔ اس قدر کہ جہاں شائبہ تک نہ ہو، وہاں سے بھی کوئی لِسّا ماڑا ایشو←  مزید پڑھیے

اک پھیرا اُس پار کا(3)-محمد کبیر خان

لاریب اپنے آفس کو نکل چکا تھا، بیگم جان اپنی ترچھی نگہ کا اوچھا تیر ہماری اور فائر کر کے جا چکی تھیں ۔ اور بہو مدھم و معصوم سی مسکراہٹ نما حرکت ادھر سرکا کر نیند کا بقّیہ مکمل←  مزید پڑھیے

اک پھیرا اُس پار کا (2)-محمد کبیر خان

ایسا نہیں کہ عرب دُنیا بالعموم اور یو اے ای بالخصوص ہمارے لئے کوئی ان دیکھا جہان ہے ۔ ہم نے تو تقریباً پینتیس سال اسی ریگ مہاساگر سے دانہ دنکا خود بھی چُگا اور حسب توفیق اپنے پیاروںکو بھی←  مزید پڑھیے

اک پھیرا اُس پار کا (1)-محمد کبیر خان

بیٹے کے پیہم اصرار پر ہم بُڈھا بُڈھی منہ سر کالا کر،”دُدّھ”چِٹّے کپڑے ڈاٹ “مار شِمرکُوشمرکُو” کرتے ایک بار پھر ابوظبی پہنچ گئے۔ اب کے آزمائشی طور پرہمیں ابوظبی ائیر پورٹ کے نئے ٹرمِنل پر اتارا جانا طے تھا ۔←  مزید پڑھیے

قدم قدم/کبیر خان

اُردو سفرنامہ نگاری چُھوت چھات کی وہ بیماری ہے ،جو قرنطینہ کُجا خلا میں بھی اُڑ کر کسی شریف آدمی کو لگ سکتی ہے۔ اور ایسی کہ چنگا بھلا بندہ بیٹھے بٹھائے پروفیسرہو ہو جائے۔ پھراُسے جو دن دیہاڑے نہیں←  مزید پڑھیے

چھوٹا برادرِ بزرگ /کبیر خان

اللہ بڑا بول نہ بلوائے لیکن پِیروں سائیوں کے دھاگے تعویذ ، دم درود کی برکت سے ہم ڈَھیلے ڈوٹے، چمچے، چمٹے،پیڑھے ، کِھیڑے جیسے جدید سائنسی آلاتِ حرب وضرب سے کبھی بہت زیادہ گھبرائے نہیں ۔ مگر نِکّی بے←  مزید پڑھیے

چند جٹکی آلاتِ ضروریہ (2)-کبیر خان

پہلی قسط کا لنک چند جٹکی آلاتِ ضروریہ /کبیر خان( 1)  ۳۔ موہلا گھریلو آلاتِ کشاورزی میں’موہلا‘نام کا ایک بد لحاظ آلہ بھی نہایت عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتاہے۔ یہ آلہ اُکھلی میں دئیے سر اور اناج کو کوُٹ←  مزید پڑھیے

چند جٹکی آلاتِ ضروریہ /کبیر خان( 1)

ہل ، پیل ، جندرا ، سلانگا ، پِیو،پھیو ، تیشہ ، درانتی ، سِکلی ، گینتی ، ترنگلی، جھبلی ، دھمچوُڑ، مورخ ، سُبّی ،روہڑا،جوترا، کھوتی کھرکھرا وغیرہ ہماری خالص دیہی زندگی کے لوازم میں شمار ہوتے رہے ہیں←  مزید پڑھیے

او کن جیا/کبیر خان

’’ اوکن جِیا کیا جیا ہوتا ہے۔ ۔؟ ‘‘اُس نے آٹھویں بار پوچھا،ہم نے سولہویں بار اِدھر اُدھر کر دیا ۔ خدا ہونی کہیں ، اُردو میں دودھ پیتے بچّے کوہم کیسے سمجھاتے کہ ایسے تمام سوالات جن سے بڑوں←  مزید پڑھیے