Salma Awan کی تحاریر

میری ہند یاترا( باب نمبر:2 )- جالندھر اور چندی گڑھ/سلمیٰ اعوان

 ۱۔ “حویلی” جالندھر شہر کا وہ ثقافتی لینڈ مارک ہے کہ جس کے اندر جانے اور اُسے دیکھنے سے پورے پُوربی پنجاب کا کلچر سامنے آجاتا ہے۔ ۲۔ راک گارڈن کے پستہ قامت دروازوں کا سلسلہ دراصل نک چند کا←  مزید پڑھیے

میری ہند یاترا( باب نمبر:۱/ب)- پٹیالہ/سلمیٰ اعوان

یونیورسٹی کے وسیع وعریض لانوں میں عشائیہ تھا۔کھانے کے لیے ہندوستانیوں کی قطاریں تھیں جبکہ پاکستانی گواچی گائیوں کی طرح بکھرے ہوئے تھے۔ کھانوں میں ورائٹی تھی۔ مقامی رنگو ں کا ٹچ تھا۔ چپہ بھر سائز کی روٹیاں دیکھ کر←  مزید پڑھیے

میری ہند یاترا( باب نمبر:۱/الف)- پٹیالہ/سلمیٰ اعوان

پہلے چھٹی ملی پھر تھوڑی دیر بعد ہی ہو ا میں تیرتی اُس دل کش و دلربا حسینہ کی آواز کانوں سے ٹکرائی تھی۔ یہ ڈاکٹر شائستہ نزہت تھی جو فون پر مجھ سے مخاطب تھی۔ ‘‘وزیراعلیٰ پنجاب جنا ب←  مزید پڑھیے

سیلون کے ساحل ۔ہند کے میدان( باب نمبر13)پیٹہ،ڈچ میوزیم اور پاکستانی سفارت خانہ /سلمیٰ اعوان

ناشتے کے فوراً بعد پہلا کام تو مسلم لیڈیز کالج جانا تھا۔واقعی نہ جاتے تو ایک بہت اچھا ادارہ دیکھنے سے محروم رہ جاتے۔متاثر کرنے والی پہلی چیز تو عمارت کی شان تھی۔ایک رفاعی ادارہ ہو اور ایسی شان و←  مزید پڑھیے

سیلون کے ساحل ۔ہند کے میدان( باب نمبر12)غلامان جزیرہ،بیریا جھیل اور دارسلام /سلمیٰ اعوان

Slave Island کیلئے صبح سویرے نکلنا پڑا تھا۔کولمبو کے مرکزی حصّے کی جنوبی مائل سمت کا علاقہ۔رات کو لڑکیوں نے کہا تھا کہ ٹرین سے جانا۔گورش بہت ہوگا مگر مزہ آئے گا۔ یہ نام اِسے انگریزوں نے جزیرے پر قبضے←  مزید پڑھیے

سیلون کے ساحل ۔ہند کے میدان( باب نمبر11) نیشنل میوزیم اور یورک York سٹریٹ /سلمیٰ اعوان

۱۔ سری لنکا کی نوجوان نسل اپنی روایات پر بڑی نکتہ چین ہے۔ ۲۔ کولمبو نیشنل میوزیم کی تعمیر و تزئین صدیوں پہلے سری لنکا میں آباد ہونے والی مسلمان شیخ فرید فیملی کے بیٹے آراسی ماریکر کا کارنامہ ہے۔←  مزید پڑھیے

سیلون کے ساحل ۔ہند کے میدان( باب نمبر10)کولمبو/سلمیٰ اعوان

کولمبو گہرے سبز پردے کے تلے سانس لیتی سراندیب کی زمین سُورج فطرت کی پچی کاری پر خراج تحسین پیش کرتا ہے وہ اپنی دھرتی پر انسان اور چرند پرند کو محبت اور آتشی سے رہنے کا کہتی ہے گرچہ←  مزید پڑھیے

سیلون کے ساحل ۔ہند کے میدان( باب نمبر9) سری پاڈا کی مہم جوئی/سلمیٰ اعوان

۱۔ چوٹی کا راستہ روشنیوں،ایمبولینس پوسٹوں اور ریفرشمنٹ سٹالوں سے سجا جنگل میں منگل کا سا سماں پیش کرتا تھا۔ ۲۔ مسلمان تنگ نظر،ضدی اور متعصب ہیں؟جیسے موضوع پر پٹوول شہر کی فیملی سے زور دار مکالمہ۔ ۳۔ دنیا کے←  مزید پڑھیے

سیلون کے ساحل ۔ہند کے میدان( باب نمبر8) آدم پیک/سلمیٰ اعوان

سفر اب اختتام پر تھا اور محسوس کچھ یوں ہوتا تھا جیسے وجود کو کسی نے اُٹھا کر سبزے کے سمندر میں پھینک دیا ہو۔ اگر کوئی میری آنکھوں میں جھانکتا تو شاید اُن کی ہر چھوٹی بڑی شریان سبز←  مزید پڑھیے

سیلون کے ساحل ۔ہند کے میدان( باب نمبر7) سنہالی اور تامل زبانوں کے خوبصورت اور ہر دل عزیزشاعر/سلمیٰ اعوان

۱۔ کرو شاعر ہی نہیں۔بہترین گلوکار،بہترین آناؤنسر،ڈیبٹیر، میوزک کمپوزر،کرکٹ کمنٹیڑ،ڈرامہ اور سٹوری رائٹر کے طور پربھی بہت کامیاب تھا۔ ۲۔ سنیل آریےارتن کو فطرت نے نغمہ نگاری کے ساتھ ساتھ دُھن سازی کی بھی اعلیٰ خوبی سے نوازا تھا۔ ۳۔←  مزید پڑھیے

سیلون کے ساحل ۔ہند کے میدان( باب نمبر6 )نویرا علیہ/سلمیٰ اعوان

امن کو دُنیا میں پھیلنے پھولنے دو جب تم اسے دنیا میں پھیلانے کی کوشش کرتے ہو تب نفرتیں تو کہیں منہ چھپا لیتی ہیں اور محبت راج کرنے لگتی ہے جب تم امن کو زندہ رکھنا چاہتے ہو تب←  مزید پڑھیے

سیلون کے ساحل ۔ہند کے میدان( باب نمبر5 -ب)اپنے حصّے کا دیا جلائیں/سلمیٰ اعوان

اُسے تو یہ سمجھ نہیں آتا تھا کہ اس مادر پدر آزاد معاشرے میں اُس کا چچا کیوں اتنا رجعت پسند ہے۔ چچا چچی اور یہ زہرت اِس ماحول میں کتنے اجنبی سے لگتے ہیں۔ وہ اپنے ماحول سے خاصامختلف←  مزید پڑھیے

سیلون کے ساحل ۔ہند کے میدان( باب نمبر5 -الف)اپنے حصّے کا دیا جلائیں/سلمیٰ اعوان

پل کے ہزارویں حصے میں بھی لاریف ہادی اس بات کا تصور تک نہیں کر سکتا تھا کہ اس کا بیٹا لبریشن ٹائیگرزاف تامل جیسی جنگ جُو اور دہشت گرد تنظیم کے اجلاسوں میں شرکت کرتا ہے۔ تنظیم کے بانی←  مزید پڑھیے

سیلون کے ساحل ۔ہند کے میدان( باب نمبر4 )مقدس دانت گھر اور میوزیم/سلمیٰ اعوان

 ۱۔ جافنا کے مسلمانوں کا تامل ٹائیگرز لبریشن کے ہاتھوں سنگینوں کی نوک پر گھر بدری بیسویں صدی کی آخری دہائی کا ایک بڑا اور المناک واقعہ ہے۔ ۲۔ بدھ دنیا کا مقدس ترین دانت طلسم بھری کہانیوں سے مالا←  مزید پڑھیے

سیلون کے ساحل ۔ہند کے میدان( باب نمبر3(ب)/ لاہورسے سری لنکا جانے کی روداد)-سلمیٰ اعوان

عام سے غریب آدمی کی اقتدار میں شرکت ناممکن جب تک یہ مگرمچھ بیٹھے ہیں ہماری ملک میں سچے اور سُچے سوشلسٹ نظام کی خواہش کی اوقات کیا؟اگر اِس نظام کے نافذ کرنے والے مخلص نہیں۔ڈھکے چھپے لفظوں میں نہیں←  مزید پڑھیے

سیلون کے ساحل ۔ہند کے میدان( باب نمبر3(الف)/ لاہورسے سری لنکا جانے کی روداد)-سلمیٰ اعوان

کینڈی ‘‘مسٹرجسٹنن پریرا Justinian Paryra حددرجہ مودبانہ اور مسکین سے خدوخال والے جس شخص نے نیم ایستادہ سا ہمیں تعظیم دیتے ہوئے یہ تعارفی جملہ بولا تھا۔سچی بات ہے اُسکا اتنا کہنا ہی کافی تھا۔میں تو پل نہیں لگا تھا←  مزید پڑھیے

سیلون کے ساحل ۔ہند کے میدان( باب نمبر2/ لاہورسے سری لنکا جانے کی روداد)-سلمیٰ اعوان

باب نمبر:۲ نگمبو ۱۔ شہر میں بکھرے تعمیراتی حُسن کے نادر نمونے اعتراف تھے کہ ان چور اُچکی ےُورپی قوموں نے جنوبی ایشیائی ملکوں کو اگر لوٹا ہے تو کچھ دیا بھی ہے۔ ۲۔ جب اکثریتی طبقہ اقلیتوں کے حقوق←  مزید پڑھیے

سیلون کے ساحل ۔ہند کے میدان( باب نمبر1/ لاہورسے سری لنکا جانے کی روداد)-سلمیٰ اعوان

۱۔ زمانہ قدیم کے سیاحوں اور ماضی قریب کی یورپی قوموں نے اِس جزیرے کو رنگا رنگ ناموں سے نوازا۔ ۲۔ نگمبو قدیم تہذیب میں سانس لیتا لنکا کے ساحلوں کا ایک خوبصورت شہر۔ ۳۔ بچے دو۔سکینڈری لیول تک تعلیم←  مزید پڑھیے

وادیء ریمبور/سلمیٰ اعوان

پشاور روڈ سے آیون کسی ایسی دُلہن کی طرح نظر آتا ہے جس کا ایک ایک انگ حُسن دلربائی کی تصویر ہو۔ پر جونہی نیچے اُتر کر نقاب کشائی ہوتی ہے تو ایک بھدا بے رونق اُجڑا پُجڑا چہرہ دیکھنے←  مزید پڑھیے

میرا گلگت و ہنزہ(سفرنامہ) تیرا نام لکھوں اور عقیدت کی شمع جلاؤں-قلم قبیلہ سے ملاقات- دانیال خاتون/سلمیٰ اعوان(آخری قسط21-ب )

شام پانچ بجے قراقرم رائٹرز فورم کے ساتھ ایک نشست تھی۔ میں نے شفقت کو بھی چلنے کے لئے کہا۔ ‘‘معافی دو مجھے’’ اس نے دونوں ہاتھ میرے سامنے جوڑ دئیے۔ کھال کے پانی سے نہائے۔ سچی بات ہے نہا←  مزید پڑھیے