عثمان ہاشمی
عثمان ھاشمی "علوم اسلامیہ" کے طالب علم رھے ھیں لیکن "مولوی" نھیں ھیں ،"قانون" پڑھے ھیں مگر "وکیل" نھیں ھیں صحافت کرتے ھیں مگر "صحافی" نھیں ھیں
جسمانی لحاظ سے تو "جرمنی" میں پاۓ جاتے ھیں جبکہ روحانی طور پر "پاکستان" کی ھی گلیوں میں ھوتے ھیں۔
جرمن زبان کا ایک مقولہ ہے کہ “دانت کا درد اور اندوہ دل دونوں ہی یک دم اور انتہائی نامناسب وقت میں لاحق ہوتے ہیں”—اس مقولے کی سچائی گویا میرے حال پر ایک حقیقت بن کر نازل ہوئی ہے۔ مسلسل← مزید پڑھیے
لگا کہ وقت کچھ تھم سا گیا ہے ۔۔۔۔ میں جو صوفے پر اکڑوں بیٹھا تھا ،ایک دم پیچھے کو ہو لیا اور سر صوفے کی پشت کے ساتھ ٹکا لیا ۔۔ مگر نظریں اس کی نظروں سے آزاد نہ← مزید پڑھیے
وہ بات و زبان کے ساتھ وقت کی بھی پابند نکلی ، تین سے پانچ منٹ میں واپس آ گئی ، ایک ہاتھ میں فون تھا اور دوسرے ہاتھ میں ایک کپ ، مجھے اس کے جاتے ہی اندازہ ہو← مزید پڑھیے
خیر ! ساتھ ہی اس نے کمال ہمدردی و نرمی کے ساتھ مجھ سے پوچھا ۔۔۔ “? Was Passiert ” یعنی کہ کیا ہوا ہے ؟ میں جو کہ حالت حال سنانے کو بے تاب بیٹھا تھا جھٹ سے شروع← مزید پڑھیے
میری اس سے پہلی ملاقات جاڑے کی ایک گیلی گلابی سرد شام میں کچھ ایسی حالت میں ہوئی کہ میں گاڑی کی چابی گاڑی میں ہی بھول کر باہر کھڑا تھا اور گاڑی خود کار طریقے سے مقفل ہو چکی← مزید پڑھیے
منتظمین مملکت کا اپنی رعایا سے اس قدر باخبر ہونا کہ ایک انسان تو انسان بلکہ ایک جانور کے بنیادی حقوق میں کمی یا کوتاہی پر بھی جواب دہ ہونا بحیثیت مسلم ہمارا ماضی تو ہو سکتا ہے لیکن حال← مزید پڑھیے
سٹٹگارٹ جرمنی کے صوبے “بادن ویوتم برگ ” کا مرکزی شہر ہے ، خوبصورت انسانوں سے بھرا یہ شہر خود بھی بہت خوبصورت، دیکھنے ،گھومنے اور رہنے لائق ہے ۔ میری رہائش سٹی سنٹر سے تقریباً 15 میل کی مسافت← مزید پڑھیے
ایسا لگتا ہے کہ کل ہی کی بات ہے۔۔ رمضان المبارک کی آمد میں اکیس دن باقی تھے، میں طاہرندیم شہید قرآن اکیڈمی میں درجہ حفظ کا طالب علم تھا ۔ مغرب سے کچھ وقت پہلے ابوجان ملنے کیلئے← مزید پڑھیے
سفر زندگی میں اگر لمبے عرصے تلک موافق حالات رہیں تو ترقی کا سفر جامد ہوجاتا ہے جبکہ اس کے برعکس نا موافق حالات انسان میں اک تحریک برپا کرتے ہیں، جس کے نتیجے میں انسان کچھ قدم پیچھے← مزید پڑھیے
ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ ہمیں معلوم ہی نہیں کہ ہمارا مسئلہ کیا ہے ۔ آپ ماضی قریب میں رونما ہونے والے حادثے کو ہی لے لیجیے ، جس میں ایک معصوم کلی زینب کو مسل دیا گیا اور← مزید پڑھیے
(تربت میں ہونے والے حالیہ ” ظلم ” اور اسی طرح کے کچھ واقعات کے نتاظر میں کی گئی ایک التجا) میں جب سے یورپ میں آیا ہوں اس موضوع پر قلم اٹھانا چاہ رہا ہوں، مگر کچھ نا مساعد← مزید پڑھیے
جس طرح ” مروجہ سیاست ” کا سینہ ” دل ” سے خالی ہے اسی طرح ” مروجہ مسلکیت ” کا سر ” دماغ ” سے یکسر محروم ہے ۔ اور بڑے ہی افسوس اور دکھ کے ساتھ اس حقیقت← مزید پڑھیے
” کرسٹینا ” نے جیسے ہی اٹالین لہجے کے تڑکے کے ساتھ ” مائن فور بلڈ است اُ مٙر بن کھطاب ” (عمر بن خطاب میرے “رول ماڈل ” ہیں ) کہا میرے سمیت سبھی ہم مکتب چونک پڑے ۔۔← مزید پڑھیے
منگل کی شام میرا پڑاؤ “دریاۓ نیکر” کے کنارے واقع قدیم رومانوی شہر “ھائیڈرل برگ” میں تھا۔ تقریباً بیالیس مربع میل کے رقبہ اور374 فٹ کی بلندی پر واقع اس شہر کو “وادی نیکر” کا دل کہا جاتا ہے ۔تقریباً← مزید پڑھیے