خاموش ‘ گہری اور پُرسکون تھی وہ رات ‘ مگر جانے کیوں نیند کہیں روٹھ بیٹھی تھی، چھت پہ ٹہلنے نکلی،ہلکی سی چلتی ہوا اور دور تک پھیلی چاند کی دودھیا روشنی ۔۔۔ گلی میں جھانکا تو بالکل خاموش تھی← مزید پڑھیے
وہ انتظارگاہ میں بیٹھی اپنی باری کا انتظار کر رہی تھی۔ وہ دیکھ رہی تھی کہ سامنے کمرے سے جو بھی باہر نکلتا خوش نکلتا ماسوائے چند ایک کے۔ اُس کا اپنا دل بیٹھا جا رہا تھا۔ وہ پہلے بھی← مزید پڑھیے
میں نہیں جانتی کہ اپ میری بات سے کس حد تک متفق ہوں گے، اور ہوتے بھی ہیں کہ نہیں، اس کا بھی نہیں پتہ۔ اور اس سے مجھے کوئی فرق بھی نہیں پڑتا۔ مجھے لگتا ہے کہ پاکستان میں← مزید پڑھیے