شام کا وقت تھا میں اورٹینا ساحل پر ٹہل رہے تھے۔ ہم اکثر ہفتے کے دن وقت گزارنے یہاں آتے تھے۔ ہفتے کی مشقت بھری ملازمت سے نجات ملنے کے بعد یہاں ٹہلنا کسی خواب سے کم نہ ہوتا تھا۔← مزید پڑھیے
حال احوال کے لیے لکھی جانے والی تحریروں کے لیے اردو زبان میں لفظ خط اور مکتوب زیادہ مستعمل ہیں ، لیکن ایک لفظ چِٹھی بھی ہے ، سادہ اور مذکورہ معنی کے لیے بھرپور لفظ ۔ بہت سے ادیبوں← مزید پڑھیے
ڈاکٹر محبوب کاشمیری پیشے سے معالج اور مزاجا شاعر ہیں – پنجاب میڈیکل کالج فیصل آباد سے ایم بی بی ایس کیا – پہلا شعری مجموعہ 1998 میں شائع ہوا جس کا نام “اسے میرا غم ستائے گا ” دوسرا← مزید پڑھیے
میں نے دنیا کے سب بڑے عجائب گھر دیکھے ہیں۔ میں ایک بار پیرس کے لوغوے عجائب گھرمیں تھا۔ یہاں دنیا بھر سے لائے گئے ، نوادارت رکھے ہیں۔ میں مونا لیزا کے شاہ کا ر کے سامنے کھڑا تھا۔مجھ← مزید پڑھیے
ساعت وصل میں بس، یہی نیکو کاری ہے کار محبت اور بڑھاؤ، بہت بے قراری ہے اک لمحہ ہجر کبھی، نصیب ہی نہیں ہوا بدن سے مکالمہ میں، زندگی گذاری ہے کمر کی یہ وادیاں، سریں کی وہ گھاٹیاں سینے← مزید پڑھیے
وہ کافی دیر تک خاموشی کے ساتھ کپڑوں سے بے نیاز میرے پہلو میں لیٹی ہوئی تھی۔ میں کتاب پڑھتے ہوئے کبھی کبھار کن انکھیوں سے اسے دیکھ لیتا اور بے اختیار میرا ہاتھ اس کے جسم پر رینگ جاتا۔← مزید پڑھیے
ظفر اقبال کا سب سے بڑا مسئلہ تو یہ ہے کہ اپنی دشمنی کے لیے کسی اور کے محتاج نہیں ہیں، خود ہی یہ کام کر گزرتے ہیں۔ انہوں نے مختلف زندہ و مردہ شاعروں کے ساتھ جھگڑا مول لے← مزید پڑھیے
میں اور میری بیوی ہمارے اکلوتے بیٹے سے اتنی ہی محبت کرتے تھے جتنی کسی بھی متوسط طبقے کے والدین میں پائی جاتی ہے، میں ہمیشہ کوشش کرتا کہ وہ جس چیز کی خواہش رکھے میں اسے کسی نا کسی← مزید پڑھیے
دھوئیں اور گرد و غبار کے بادل روازنہ ابھرتے آفتاب کی نقاب پوشی کرتے۔ دن بھر فضائے آسمانی پر یہی چھائے رہتے۔ شام کو دبیز دھویں کی سحابی فوج تحت الثریٰ کی طرف جاتے سورج کی روشنی ڈھلنے سے بہت← مزید پڑھیے
عبدالباسط خان ایک تخلیقی مزاج کے حامل ادیب، شاعر اور سیاحت کے شوقین ہیں۔ آپ دو کتابیں لکھ چکے ہیں، جن میں سفرنامہ، خودنوشت اور ناول شامل ہیں۔ آپ کے مضامین معروف اخبار روزنامہ ایکسپریس میں بھی شائع ہو چکے← مزید پڑھیے
سرفراز تبّسم ادبی حلقوں میں شاعر، افسانہ نگار، کہانی کار اور کالم نگار کی حیثیت سے ایک جانا پہچانا نام ہے۔ سرفرازؔ کا تعلق بحیثیت شاعر جدید غزل کے مکتبہء فکر سے ہے۔ یہ تحریر ان کے زیرِ نظر شعری← مزید پڑھیے
انگریزی لفظ ’ریٹائرمنٹ‘ کے مقابلے میں ، اردو میں رائج فارسی لفظ ’سبک دوشی‘ کہیں بہتر لفظ ہے۔ لفظ ریٹائر، اوّل اوّل retreat کے معنوں میں رائج ہوا۔ اس کا ابتدائی معنی فوج کے پیچھے ہٹ جانے کا تھا۔ آگے← مزید پڑھیے
انیس اشفاق کا ناول نگاری کا فن ماضی پرستی ،قدامت پسندی اور لکھنؤ تہذیب کی عکاسی کا نمائندہ ہے انیس اشفاق افسانہ نگار شاعر اور نقاد ہیں چار ناولوں کے مصنف ہیں پیشے کے لحاظ سے استاد ہیں شعبہ تعلیم← مزید پڑھیے
مسلسل اور کئی دہائیوں تک لکھتے چلا جانا خو داپنے آپ میں کوئی قدر نہیں رکھتا۔ آ پ کچھ باتوں کے عادی ہوجاتے ہیں؛ انھیں دہائیوں تک ،اور کئی بارآخری سانس تک انجام دیے چلے جاتے ہیں یعنی دہراتے چلے← مزید پڑھیے
عید کی نماز ختم ہوئی۔ لوگ خوشبو میں بسے، تازہ استری شدہ کپڑوں میں ملبوس، روحانی مسرت کے ساتھ صفوں میں بیٹھے۔ مولانا منبر پر چڑھے اور خطبہ دیا۔ روایتی ترتیب کے مطابق خطبہ رفتہ رفتہ دعاؤں کی جانب مڑ← مزید پڑھیے
نوٹ برائے وضاحت: یہ ایک افسانوی تحریر ہے۔ اس میں بیان کردہ تمام کردار، واقعات، مقامات اور ادارے مکمل طور پر فرضی ہیں۔ اگر کسی حقیقی واقعے یا شخصیت سے مشابہت محسوس ہو تو اسے محض اتفاق سمجھا جائے۔ یہ← مزید پڑھیے
لسان العصر اکبرالہ آبادی بلا شبہ ایک مؤقر و مقتد رظریف شاعر تھے اور لاریب شاعر اختر شیرانی ایک مفتخر و قابلِ قدر رومانی شاعر تھے۔ دونوں کی شاعری میں واضح طور پر بُعد المشرقین ہے۔ اختر شیرانی کے کلام← مزید پڑھیے
کہیں پڑھا تھا کہ اچھی نثر وہی ہوتی ہے جو مسلسل شاعری کی طرف رجوع کرے- مگر نطشے کہتا ہے کہ نثر شاعری کے ساتھ مسلسل، شائستہ جنگ کے نتیجے میں پیدا ہوتی ہے۔ یہ دو مختلف نقطہ ہائے نظر← مزید پڑھیے
رفیقو، آج ہم نوجوانوں سے یہ نہیں کہہ سکتے کہ وہ پستول یا بم اٹھا لیں۔ آج طلبہ کو ایک کہیں زیادہ اہم فریضہ درپیش ہے۔ آنے والے لاہور اجلاس میں کانگریس ملک کی آزادی کے لیے ایک بھرپور جدوجہد← مزید پڑھیے
چونکہ زندگی کا سفر جاری و ساری رہتا ہے سو اس رمضان بھی کچھ سفر درپیش رہے اور ہم بھوکے پیاسے در در کی خاک چھانتے رہے۔ اِن میں سے ایک سفر ایسا ہے جو میں آپ سب سے لازمی← مزید پڑھیے