گوشہ ہند

ّتپن بوس۔دہلی میں کشمیر کیلئے دھڑکتا دل رک گیا(3،آخری حصّہ)-افتخار گیلانی

اسی طرح رپورٹ کے مطابق یکم مارچ1990 کو نصف ملین سے زیادہ افراد سری نگر کی سڑکوں پر تھے ۔ اس دن تین مختلف مقامات ،زکورہ، ٹینگ پورہ،بمنہ بائی پاس، اور شالیمارپر بھارتی نیم فوجی دستوں نے لوگوں پر گولی←  مزید پڑھیے

عام آدمی پارٹی کا زوال-ٹوٹ گئے خواب/ افتخار گیلانی

تہلکہ ڈاٹ کام کے سیاسی بیورو میں غالباً 2011 میں کام کرتے ہوئے ایک بارایڈیٹر ان چیف ترون تیج پال نے اپنے دفتر بلاکر ایک شخص سے متعارف کراتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس انکم ٹیکس محکمہ کے حوالے←  مزید پڑھیے

میں لبرل نہیں ایک نارمل مسلمان ہوں /محمد ہاشم خان

اس کالم کو میں نے جو عنوان دیا ہے ابھی اس پر گفتگو نہیں کروں گا۔ فی الحال تو ان اسباب و عوامل پر کچھ اجمالی روشنی ڈالنے کی کوشش کروں گا جو اس عنوان اور اس کالم کا محرک←  مزید پڑھیے

تپن بوس۔دہلی میں کشمیر کیلئے دھڑکتا دل رک گیا (2) افتخار گیلانی

یہ جرنل ان حالا ت میں کشمیر کے روز مرہ کے واقعات دہلی کے مختلف حلقوں تک پہنچانے میں خاصا مدد گار ثابت ہوا۔اس کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق جگموہن کے آفس سنبھالنے کے پہلے دن ہی سری نگر کے←  مزید پڑھیے

تپن بوس۔دہلی میں کشمیر کیلئے دھڑکتا دل رک گیا(1)-افتخار گیلانی

90کی دہائی کی ابتدا میں زمانہ طالب علمی میں امتحانات سے فراعت کے بعد دہلی کے اوکھلا علاقے سے متصل سرائے جولینا بستی میں ایک کمرہ کرایہ پر لیکر میں چھٹیاں منانے کشمیر چلا گیا تھا۔ پندرہ بیس دن کے←  مزید پڑھیے

منموہن سنگھ: ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم /افتخار گیلانی

یہ شاید 1998-99 کا سال رہا ہوگا۔ نئی دہلی کے 24، اکبر روڈ پر واقع کانگریس ہیڈ کوارٹر میں دیر رات گئے کانگریس کی اعلیٰ فیصلہ ساز مجلس کانگریس ورکنگ کمیٹی کی ایک میٹنگ کور کرنے کے بعد میں بس←  مزید پڑھیے

سقوط دمشق کی کہانی /افتخار گیلانی

مشرقی ترکی کے قصبہ کیلس میں سرحد سے بس 500میٹر دور شامی پناہ گزینوں کے کیمپ میں پچھلی اتوار کی رات شاید ہی کوئی سویا تھا۔ کئی دہائیوں سے بے گھر مکین الجزیرہ عربی اور ا پوزیشن گروپوں سے وابستہ←  مزید پڑھیے

بات کرنے کا سلیقہ نہیں نادانوں کو /محمد ہاشم خان

یہ ہم کہاں آ گئے ہیں؟ یہ کس معاشرے میں زیست کرتے ہیں؟ یہ کون لوگ ہیں جو بات بات پر اپنی گھٹن اور فرسٹریشن کا اظہار کرتے ہیں؟ یہ کون لوگ ہیں جنہیں بات کرنے کا سلیقہ نہیں، اختلاف←  مزید پڑھیے

سیکولر تعلیم کی اہمیت اور مولانا آزاد /ابھے کمار

مولانا ابوالکلام آزاد ایک نامور عالم، مفکر، مصنف، صحافی، مجاہد آزادی، ہندو مسلم اتحاد کے سفیر اور آزاد ہندوستان کے پہلے وزیرِ تعلیم تھے۔ ۱۱ نومبر مولانا کا یومِ ولادت ہے، جسے پورے ملک میں قومی یومِ تعلیم کے طور←  مزید پڑھیے

جامعہ کا یوم تاسیس اور محمد علی جوہر /محمد علم اللہ

دہلی میں ان دنوں جامعہ ملیہ اسلامیہ اپنا صد سالہ جشن منا رہی ہے۔ اس حوالے سے یونیورسٹی میں متعدد پروگراموں کا انعقاد ہو رہا ہے۔ جہاں تک مجھے اندازہ تھا، (کیونکہ احسان فراموشی کا یہ مظاہرہ سالہا سال سے←  مزید پڑھیے

قومی میڈیا پر سے کمزور طبقات کا اعتماد اٹھتا جا رہا ہے/اچھے کمار

آزاد بھارت میں اگر دہلی کی اردو صحافت کی بات کی جائے تو محفوظ الرحمٰن کا نام ضرور لیا جائے گا۔ آپ نہ صرف اردو بلکہ ہندی اور انگریزی میں بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے تھے۔ صحافت کے علاوہ،←  مزید پڑھیے

“تھوک جہاد” کا پروپیگنڈہ مسلمانوں اور دلتوں کی معاشی کمر توڑنے کی سازش/ابھے کمار

گزشتہ دنوں بی جے پی کی حکمرانی والی ریاستوں نے کھانے پینے کی اشیاء میں “تھوک” اور “پیشاب” ملانے کے مبینہ واقعات کو روکنے کے لیے سخت حکم نامے جاری کیے ہیں۔ پولیس نے ہوٹل کے عملے کی لازمی تصدیق←  مزید پڑھیے

کشمیر اسمبلی انتخابی نتائج: تاریخ کے پہیہ کی واپسی(1)-افتخار گیلانی

1995 میں جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کروانے کیلئے بھارت کو شدید عالمی دباؤ کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا مگر کشمیر کی اس وقت کی واحد بھارت نواز یا مین سٹریم پارٹی نیشنل کانفرنس کی شرط تھی کہ←  مزید پڑھیے

یہ ہیں تو ابھی راہ میں ہیں سنگ گراں اور محمد ہاشم خان

گردش لیل و نہار وہی ہے جو تھی، زیر سماوات کوئی چیز اپنے محور سے نہیں ہٹی ہے؛ نہ تو کہکشائیں اپنے مدار سے باہر نکلی ہیں اور نہ ہی سورج سوا نیزے پر آیا ہے، سمندر نے بھی ابھی←  مزید پڑھیے

بھارت کی پہلی ڈیجیٹل مردم شماری/مولوی نصیرالحق خان ،

بھارت میں پہلی ڈیجیٹل مردم شماری عرف ڈیجیٹل بندوبست عرف ڈیجیٹل واجب العرض کی تیاریاں مرکزی “مردم شماری اتھارٹی” نے شروع کردی  ہیں ۔ بس معاملہ صرف ذات پر مبنی مردم شماری کو لے کر اُلجھا ہوا ہے ۔ اب←  مزید پڑھیے

آپ کتنے آزاد ہیں ذرا اپنے ضمیر سے تو پوچھیے/محمد علم اللہ

ہمارے ایک پاکستانی دوست کا کہنا ہے کہ ہندوستانی مسلمان ابھی بھی غلام ہی ہیں۔ میں نے عرض کیا: حضور ٹھیک ہے ہم تو غلام ہیں لیکن آپ کی ایسی آزادی کا کیا جہاں آپ خود چین اور سکون سے←  مزید پڑھیے

بیس سو ستر(2070):کنہیا لال کپور کے خیالوں کی سیاسی پارٹیاں

بظاہر یہ پارٹیاں مختلف تھیں۔ ان کے الیکشن نشان مختلف تھے، ان کے نعرے مختلف تھے، اصول مختلف تھے، لیکن ان سب کا نصب العین ایک تھا۔ یعنی قلیل سے قلیل مدت میں ہندوستان کو تباہ و برباد کیا جائے۔←  مزید پڑھیے

کیا ہاسٹل بچے کی صلاحتیوں کو کھاجاتاہے ؟-محمد علم اللہ

والدین اپنے بچوں کو وسیع تر مفادات، جس میں صحت و تندرستی کے علاوہ معیاری تعلیم اور تربیت بھی شامل ہوتی ہے، کے حصول کے لیے اقامت گاہ یا ہاسٹل بھیجا کرتے تھے۔ ایسے کس ادارے میں کس خاندان کے←  مزید پڑھیے

ملت کی باگ ڈور اپنے ہاتھ میں لینے کی ضرورت/محمد علم اللہ

عام انتخابات 2024کے نتائج نے ملک میں امن و سلامتی کی فضا بحال کردی ہے، لیکن ابھی کام پورا نہیں ہوا ہے، میری یہ تحریر اسی پس منظر میں ہے۔ اگر اس کامیابی کے حقائق کا پتالگایا جائے تو اندازہ←  مزید پڑھیے

حرف کی حرمت کا سوال/محمد علم اللہ

صحافت کو جمہوریت کا چوتھا ستون تصور کیا جاتا ہے،جس کی ناپائیداری جمہوریت کی بنیادوں کو کھوکھلا اور ٹوٹ پھوٹ کی صورت میں ملکی بہبود میں بڑی رکاوٹ کا محرک بن سکتی ہے۔صحافت لوگوں کے مفاد اور ملک کی ترقی←  مزید پڑھیے