سوشل میڈیا کا دور جدید میں ہماری زندگی کا ایک لازمی حصّہ بن چکا ہے، اور اس کا اثر ہمارے معاشرتی ڈھانچے پر گہرا ہو چکا ہے۔ مختلف پلیٹ فارمز جیسے بیگو، میکو، اور ٹک ٹاک نے نوجوان نسل کو← مزید پڑھیے
حجام اک پیشہ ہے سبھی جانتے ہیں میرے اس پیشے کے متعلق چند مشاہدات ہیں ایک تو اس پیشے سے منسلک افراد پر کاروباری لحاظ سے عروج آتا ہے مگر اس کا دورانیہ انتہائی مختصر ہوتا ہے ۔کسی بھی شہر← مزید پڑھیے
زندگی کسی کے لیے آسان نہیں کہ دنیا دارالامتحان ہے۔ ہاں اتنا ضرور ہے کہ سب کے سوال نامے مختلف ، آزمائش منفرد مگر خلاصی کسی کی نہیں ۔ سوشل میڈیا کا میدان سب کے لیے یکساں کھلا اور ہر← مزید پڑھیے
ایک ویڈیو دیکھی جو پذیرائی پکڑ رہی تھی۔ بتا رہی تھی فلاں ابن فلاں کا ڈھابہ بہت اعلی ٰہے۔ پذیرائی مل رہی ہے کیونکہ بریانی بہت زبردست ہے۔ بریانی کھائی تو چائے کا تقاضا ہوا جو بھی بہترین تھی جس← مزید پڑھیے
دیکھیے معاشرے کے بگاڑ کا ذمہ دار ہر وہ فرد ہوتا ہے جس کی مسؤلیت میں ، جس کے under میں کچھ افراد آتے ہوں اور وہ مسؤلیت کا حق ادا نہ کرے ، چاہے وہ والدین کیلئے اولاد کی← مزید پڑھیے
ہم روزمرہ زندگی میں کئی اقسام کے تعصبات کا ارتکاب کررہے ہوتے ہیں کبھی جان بوجھ کر تو کبھی لاعلمی میں۔ ٹی وی سکرین پر سیاسی لوگوں کا ایک دوسرے کی ذاتیات پر کیچڑ اچھالنا، عام بول چال میں جھوٹ← مزید پڑھیے
آ جکل سوشل میڈیا پر ایک ہندوستانی مُلاں کا خوب چرچا ہے۔ جب تک وہ پاکستان نہیں آیا تھا، خاصا پڑھا لکھا شخص لگتا تھا۔ باتیں تو اَب بھی وہ بہت ساری اچھی اور قابل تقلید کرتا ہے مگر نہ← مزید پڑھیے
“اگر ایک عورت کو کوئی سنگل مرد نہیں مل رہا تو دو آپشن ہیں؛ یا تو شادی شدہ سے شادی کرلو یا بازاری بن جاؤ” یہ جناب ڈاکٹر ذاکر نائیک کے نئے اقوال زریں سنے ہیں اور افسوس کی بات← مزید پڑھیے
مجھے اپنی آمدن دس ہزار سے ایک لاکھ روپے تک لے کر جانے میں سات سال لگے تھے۔ ان سالوں میں مجھے بس یہی معلوم تھا کہ اپنی آمدن بڑھانی کیسے ہے۔ جب میں دس ہزار ماہانہ کماتا تھا تو← مزید پڑھیے
ڈاکٹر ذاکر صاحب کا ایریا تقابل ادیان ہے، نہ وہ سوشیالوجسٹ ہیں نہ مفتی نہ عالم دین نہ سائنسدان، فقہ یا اسلامی تاریخ سے متعلقہ امور میں وہ اپنے مسلک کے مطابق جواب دیں ،سیاست یا معاشرت پر اپنے تجربے← مزید پڑھیے
پشتون ذہن سے ‘سوال اُٹھانے کی صلاحیت ختم کرنے پر ریاست پاکستان روزِ اوّل سے ہر قسم کے وسائل زور و شور سے لگاتی آئی ہے۔ سوال ہوگا تو اولاً مذہب کے نام پر ریاست کے وجود اور قابض اداروں← مزید پڑھیے
جب سے شعور نے آنکھ کھولی ہے تب سے اب تک مسلسل سیکھنے کا عمل جاری ہے۔ الف انار “سیو” ب بکری ربق سے عصری علوم کی شروعات ہوئی۔الف زبر آ، الف زیر ای، الف پیش اُو، آ ای او← مزید پڑھیے
میڈیا کی نئی سہولیات اور لیڈروں کے سطحی پن کی وجہ سے اب یہ تو سمجھ سے باہر ہے کہ میاں چنوں یا فیصل آباد یا اٹک کا کوئی نون لیگی یا عمرانی کارکن اپنے لیڈر کی تقریر کیوں سننے← مزید پڑھیے
مجھے فلمیں دیکھنے کا بہت شوق تھا، اتوار کے دن فلم دیکھنا واجب رہتا، پھر ایک دن لیرک سینما کراچی میں مجھے ایک بزرگ ( اکبر رضاصاحب ) ملے ،انہوں نے بہت شفقت سے دریافت کیا بیٹا آپ کیا کرتے← مزید پڑھیے
عرب ممالک میں رہنے والے تمام پاکستانی خروج النھائی کی اصطلاح سے واقف ہوں گے، اس اصطلاح کا مطلب یہ ہے کہ وہ ویزہ ختم کر کے مستقل پاکستان جا رہے ہیں، یعنی اب جانے کے بعد ان کی واپسی← مزید پڑھیے
فی زمانہ مسلم معاشروں کو دانش ورانہ سطح پر بہت بڑے نقاد یا ناقدین کی ضرورت ہے ۔ ان کی تنقید ان معاشروں میں مسلمانوں کی انفرادی یا اجتماعی ذہنیت، ان میں پائے جانے والے گروہی مذہبی فہم ، ان← مزید پڑھیے
ایک پرندہ میرے آشیانے پہ آیا اور درخت کی ایک باریک سی ٹہنی پہ اس نے چند سانسیں لیں اور اڑ گیا۔ قریب میں پسندیدہ ترین درخت کی گولائی والی ٹہنی پہ لمبے ناخنوں کی مدد سے پنجے جمانے لگا۔← مزید پڑھیے
دنیا بے رحمی اور بے حسی کی نظر ہو جائے کا مطلب یہی ہے کہ انسانوں نے اتنی زندگیاں گزار لیں لیکن ابھی تک یہ بندوبست نہ کر پائے یا شعور ترقی و ارتقائی مراحل کامیابی سے طے کرنے کی← مزید پڑھیے
شاعری میں الہام پر بات ہوتی رہتی ہے، غالب صریر خامہ نوائے سروش ہے کے شعر کے ساتھ ایک پوسٹ چند ماہ قبل کی تھی اس کا لنک بھی کمنٹ میں دیکھیے۔ مصوری میں الہام کی ایک جیتی جاگتی مثال← مزید پڑھیے