اختصاریئے    ( صفحہ نمبر 4 )

مہمند ڈیم، پاکستان کے لیے ایک تاریخی اور انقلابی منصوبہ/ڈاکٹر رحمت عزیز خان چترالی

مہمند ڈیم پاکستان کے لیے ایک تاریخی اور انقلابی منصوبہ ہے جو نا  صرف توانائی کے شعبے بلکہ زرعی، ماحولیاتی اور عوامی فلاح کے لیے بھی اہمیت کا حامل ہے۔ اس منصوبے کا بنیادی مقصد سیلاب سے تحفظ، پانی ذخیرہ←  مزید پڑھیے

یوم الست کے ساتھی/عارف خٹک

کسی انگریزی شاعر نے کہا ہے کہ تمام روحیں ایک ساتھ تخلیق کیں  مالک کائنات نے اور بعد میں الگ الگ وقتوں میں زمین پر بھیجا۔ ایسا ہی ہوا ہوگا کیونکہ اس دنیا میں ہمارے ساتھ وہ ہی تو ہوتے←  مزید پڑھیے

سفر در سفر(انشائیہ)-عارف خٹک

زندگی نے بھی جیسے عہد کر لیا ہو کہ اسے مجھے آزماتے جانا ہے۔ ایک راستہ ہے کہ ختم ہونے کا نام نہیں لیتا، بس ہر موڑ پر طوفان ہے، اور میں۔ میں تو جیسے اپنے آپ کو انہی طوفانوں←  مزید پڑھیے

نقاب اور نوکری/حسنین نثار

ہمارے معاشرے میں پردہ کرنے والی خواتین کے کام کرنے کے بارے میں عمومی طور پر ایک منفی رائے پائی جاتی ہے۔ ایسے افراد اکثر اس بات پر زور دیتے ہیں کہ اگر کوئی خاتون پردہ کرتی ہے تو اسے←  مزید پڑھیے

وقت کی کھڑکی/یاسر جواد

اِس تصویر میں دو محبت کرنے والے ایک درخت کی ڈالیوں تلے مل رہے ہیں۔ دونوں ایک دوسرے کے ساتھ لگے ہوئے ہیں۔ یہ اُن کی پہلی ملاقات ہے یا آخری؟ چہروں پر پایا جانے والا تناؤ اشارہ دیتا ہے←  مزید پڑھیے

اینگزائٹی لاعلاج ہے/یاسر جواد

ذہنی مسائل اور تشویش بیسویں صدی میں انسانوں کی زندگی کا جزو بن کر رہ گئی ہے، خصوصاً شہروں میں۔ ہمارے ذہن چلتے رہتے ہیں، حتیٰ کہ نیند میں بھی۔ ہمیں کہیں پہنچنے، کمانے اور بچوں کو پالنے کی پریشانی←  مزید پڑھیے

سوشل میڈیا دو دھاری تلوار/حسنین نثار

سوشل میڈیا کا دور جدید میں ہماری زندگی کا ایک لازمی حصّہ بن چکا ہے، اور اس کا اثر ہمارے معاشرتی ڈھانچے پر گہرا ہو چکا ہے۔ مختلف پلیٹ فارمز جیسے بیگو، میکو، اور ٹک ٹاک نے نوجوان نسل کو←  مزید پڑھیے

فکری مغالطے/مرزا شہباز حسنین بیگ

حجام اک پیشہ ہے سبھی جانتے ہیں میرے اس پیشے کے متعلق چند مشاہدات ہیں ایک تو اس پیشے سے منسلک افراد پر کاروباری لحاظ سے عروج آتا ہے مگر اس کا دورانیہ انتہائی مختصر ہوتا ہے ۔کسی بھی شہر←  مزید پڑھیے

ہوتا ہے شب و روز تماشا میرے آگے/شاہین کمال

زندگی کسی کے لیے آسان نہیں کہ دنیا دارالامتحان ہے۔ ہاں اتنا ضرور ہے کہ سب کے سوال نامے مختلف ، آزمائش منفرد مگر خلاصی کسی کی نہیں ۔ سوشل میڈیا کا میدان سب کے لیے یکساں کھلا اور ہر←  مزید پڑھیے

بیانیہ/حسان عالمگیر عباسی

ایک ویڈیو دیکھی جو پذیرائی پکڑ رہی تھی۔ بتا رہی تھی فلاں ابن فلاں کا ڈھابہ بہت اعلی ٰہے۔ پذیرائی مل رہی ہے کیونکہ بریانی بہت زبردست ہے۔ بریانی کھائی تو چائے کا تقاضا ہوا جو بھی بہترین تھی جس←  مزید پڑھیے

سانحہ پنجاب کالج اور ہماری ذمہ داری/زید محسن حفید سلطان

دیکھیے معاشرے کے بگاڑ کا ذمہ دار ہر وہ فرد ہوتا ہے جس کی مسؤلیت میں ، جس کے under میں کچھ افراد آتے ہوں اور وہ مسؤلیت کا حق ادا نہ کرے ، چاہے وہ والدین کیلئے اولاد کی←  مزید پڑھیے

ڈننگ کروگر ایفیکٹ Dunning–Kruger Effect/کنزا بتول

ہم روزمرہ زندگی میں کئی اقسام کے تعصبات کا ارتکاب کررہے ہوتے ہیں کبھی جان بوجھ کر تو کبھی لاعلمی میں۔ ٹی وی سکرین پر سیاسی لوگوں کا ایک دوسرے کی ذاتیات پر کیچڑ اچھالنا، عام بول چال میں جھوٹ←  مزید پڑھیے

مُلّاں/عمران علی کھرل

آ جکل سوشل میڈیا پر ایک ہندوستانی مُلاں کا خوب چرچا ہے۔ جب تک وہ پاکستان نہیں آیا تھا، خاصا پڑھا لکھا شخص لگتا تھا۔ باتیں تو اَب بھی وہ بہت ساری اچھی اور قابل تقلید کرتا ہے مگر نہ←  مزید پڑھیے

بازاری عورت/راؤ کامران علی

“اگر ایک عورت کو کوئی سنگل مرد نہیں مل رہا تو دو آپشن ہیں؛ یا تو شادی شدہ سے شادی کرلو یا بازاری بن جاؤ” یہ جناب ڈاکٹر ذاکر نائیک کے نئے اقوال زریں سنے ہیں اور افسوس کی بات←  مزید پڑھیے

پیسے کیسے بچائیں ؟-خطیب احمد

مجھے اپنی آمدن دس ہزار سے ایک لاکھ روپے تک لے کر جانے میں سات سال لگے تھے۔ ان سالوں میں مجھے بس یہی معلوم تھا کہ اپنی آمدن بڑھانی کیسے ہے۔ جب میں دس ہزار ماہانہ کماتا تھا تو←  مزید پڑھیے

مؤرخ لکھے گا/زید محسن حفید

مؤرخ لکھے گا ، اور لکھتے ہوئے اس کے ہاتھ کپکپائیں گے ، قلم  پر رعشہ طاری ہوجائے  گا ، دل لرزے گا ، آنسو ٹپکیں گے ، رونگھٹے کھڑے ہو جائیں گے ، لیکن اسے لکھنا پڑے گا ،←  مزید پڑھیے

ڈاکٹر ذاکر نائیک کو معاف کردیں /محمد رضوان خالد چوہدری

ڈاکٹر ذاکر صاحب کا ایریا تقابل ادیان ہے، نہ وہ سوشیالوجسٹ ہیں نہ مفتی نہ عالم دین نہ سائنسدان، فقہ یا اسلامی تاریخ سے متعلقہ امور میں وہ اپنے مسلک کے مطابق جواب دیں ،سیاست یا معاشرت پر اپنے تجربے←  مزید پڑھیے

پشتون عورت معافی کیوں مانگے؟-رشید یوسفزئی

پشتون ذہن سے ‘سوال اُٹھانے کی صلاحیت ختم کرنے پر ریاست پاکستان روزِ اوّل سے ہر قسم کے وسائل زور و شور سے لگاتی آئی ہے۔ سوال ہوگا  تو اولاً مذہب کے نام پر ریاست کے  وجود اور قابض اداروں←  مزید پڑھیے

استاد کی عظمت کو ترازو میں نہ تولو / سراجی تھلوی

جب سے شعور نے آنکھ کھولی ہے تب سے اب تک مسلسل سیکھنے کا عمل جاری ہے۔ الف انار “سیو” ب بکری ربق سے عصری علوم کی شروعات ہوئی۔الف زبر آ، الف زیر ای، الف پیش اُو، آ ای او←  مزید پڑھیے

معاشرے کی وفات کی نشانیاں/یاسر جواد

میڈیا کی نئی سہولیات اور لیڈروں کے سطحی پن کی وجہ سے اب یہ تو سمجھ سے باہر ہے کہ میاں چنوں یا فیصل آباد یا اٹک کا کوئی نون لیگی یا عمرانی کارکن اپنے لیڈر کی تقریر کیوں سننے←  مزید پڑھیے