میرا بچپن راولپنڈی کے علاقے ٹینچ بھاٹہ میں گزرا ہے۔ ہمارے بچپن میں افغان جہاد چل رہا تھا۔ جس جوان لڑکے سے مستقبل کے بارے میں سوال کرتے تو جواب شہادت کا حصول ہوتا تھا۔ سینماؤں پر سلطان راہی کی← مزید پڑھیے
میں ویل چیئر پر ہوتا ہوں۔ ساری زندگی معذوری کے ساتھ گزری ہے۔ زندگی میں بہت سی محرومیاں تھیں۔ شادی ہوئی تو کچھ کا خاتمہ ہوا۔ پھر اللہ تعالیٰ نے اولاد کی نعمت سے نوازا تو جیسے محرومیاں ختم ہوگئیں۔← مزید پڑھیے
چند سال قبل میرے دل میں عالمی سیاست اور سازشوں کو پڑھنے کا شوق پیدا ہُوا۔ پھر میں ڈیرھ سال تک انہی چیزوں کو پڑھتا رہا۔ محدود معلومات اور علم کی بِنا پر میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ اس← مزید پڑھیے
انسانی حقوق کیلئے لکھتے ہوئے مجھے بے حد محتاط رہنا پڑتا ہے۔ ذرا سی غلطی مشن کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔ معذور افراد کے حقوق کیلئے کام کرنا شروع کیا۔ این-جی-اوز کے ایونٹس اٹینڈ کرنا شروع کیے تو لوگوں نے← مزید پڑھیے
میرے موبائل پر ٹک ٹاک کی ایپلی کیشن نہیں ہے۔ اسکی وجہ یہ ہے کہ مجھے اس ایپ سے ڈر لگتا ہے۔ ڈر کی وجہ کسی کام پر توجہ دینے کا ٹائم فریم ہے۔ ٹک ٹاک کی ویڈیوز کم دورانیے← مزید پڑھیے
پڑھنے لکھنے والے لوگ معاشرے کی کردار سازی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اور یہ باتیں ہمیں کتابوں سے پتہ چلیں۔ عام سے گھرانے کا ویل چیئر پر بیٹھا شخص اپنے جیسے لوگوں کے لیے کیا کر سکتا ہے۔← مزید پڑھیے
آج سے بیس تیس برس قبل طلاق کا لفظ کم ہی سننے کو ملتا تھا۔ مجھے یاد نہیں پڑتا کہ میں نے ایسی کسی عورت کا نام بھی سنا ہو جسے طلاق ہوئی ہو۔ اسکی وجہ شاید یہ ہے کہ← مزید پڑھیے