سیدہ ہما شیرازی، - ٹیگ

جانے کیوں جی بھرا سا رہتا ہے۔۔سیّدہ ہّما شیرازی

وہ نومبر کی  پہلی تاریخ  تھی، موبائل کی سکرین روشن ہوتے ہی مجھے احساس ہوا ،کیا تاریخ بدل چکی ہے؟؟ یہ ایک بڑا سوال تھا، کون سی تاریخ؟ ہماری تاریخ؟ یا واقعی دوسری تاریخ ،دوسری تاریخ سے شاید میرا مطلب←  مزید پڑھیے

نوآبادیاتی اثرات اور ہمارا سماج۔۔سیدہ ہما شیرازی

گاڑی درختوں کے درمیان سے چلتی ہوئی شہر میں داخل ہو رہی تھی ،مجھے کسی بھی شہر میں داخل ہونے کا اندازہ اُسی لمحے ہو جاتا جب میری آنکھیں گاڑی میں نصب شفاف شیشے سے جھونپڑی اور جھگیوں کی بستیوں←  مزید پڑھیے

کالا رجسٹر لا ل لکھائی۔۔سیدہ ہما شیرازی

میں کیا لکھوں اور کیا نہ لکھوں۔۔ رات کا یہ پہر بھی عجیب ہے دن بھر میں ہونے والے اچھے برے ملکی و غیر ملکی سارے واقعات اس وقت دستک دیتے ہیں جب پُرسکون عوام خوابوں کے مزے لوٹ رہی←  مزید پڑھیے

ڈاکٹر سمیرا اعجاز کا تحقیقی سفر اور علی عباس جلالپوری۔۔سیدہ ہما شیرازی

سماج کا علم و عمل اور غوروفکر سے رشتہ ٹوٹ جائے تو پھر روزمرہ بولی جانے والی زبان میں بہت سے لفظ لاشوں میں بدلنا شروع ہو جاتے ہیں۔ جیسے انسانیت، خدمت، ایثار، قربانی، حُب الوطنی،مقصدیت وغیرہ وغیرہ۔ ایسے الفاظ←  مزید پڑھیے

میرے مسیحا کے نام۔۔سیدہ ہما شیرازی

میرے اس دنیا پر نمودار ہونے پر جو پہلی غذا میرے منہ کے ذریعے جسم کا حصہ بنی جسے ہمارے ہاں “گُھٹی” کہا جاتا ہے ہمارے پنجابی سماج میں اس کو خاص اہمیت دی جاتی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ←  مزید پڑھیے

کس برہمن نے کہا تھا کہ یہ سال اچھا ہے؟۔۔سیدہ ہما شیرازی

’’یوں لگتا ہے وقت تھم گیا ہے، رواں دواں زندگی رُک گئی ہے۔ کئی دنوں سے بستر پر لیٹے لیٹے سوچ رہا ہوں کہ آزادانہ نقل و حرکت بھی مالک کی کتنی بڑی نعمت تھی۔ نجانے پرانا وقت کب لوٹ←  مزید پڑھیے