زمانے میں رہا تیری طرح اب تو نہیں کوئی کسے غم ہو جہاں تیرے سوا آزاد ہے سارا ( م ف ح) ہاں میں کشمیر ہوں ، ہاں وہی کشمیر جس کو خدا نے جنت کی صورت بنایا تھا مگر← مزید پڑھیے
اس بک ریویو سیریز میں فیروز ناطق صاحب کی تمام کتابو ں پر تبصرہ قارئیں کی نذر کیا جائے گا،یہ اسی سلسلے کی تیسری کڑی ہے۔ اِس کتاب کو اگر کھول کر پڑھا بھی نہ جائے صرف دیدار ہی کر← مزید پڑھیے
اس بک ریویو سیریز میں فیروز ناطق صاحب کی تمام کتابو ں پر تبصرہ قارئیں کی نذر کیا جائے گا،یہ اسی سلسلے کی دوسری کڑی ہے کم اور سادہ لفظوں میں بڑی بات کہنا اور انداز ایسا اپنانا کہ قاری← مزید پڑھیے
شاعری ، یعنی خیالات ، احساسات و جذبات کو اِس انداز سے لفظوں کی صورت دے دینا جو قاری پڑھتا جائے اور ہر ہر لفظ اُس پہ اثر کرتا جائے ۔اگر احساسات و جذبات درد و غم کی نمائندگی کر← مزید پڑھیے
میرے پاس کیا تھا ؟ ایک کچا ، ٹوٹا سا گھر تھا ۔ ایسا گھر جس کے اندر سے دن میں سورج صاف دکھائی دیتا تھا اور رات میں چاند بھی ایسے دکھتا تھا جیسے وہ اس گھر کو ہی← مزید پڑھیے
کوئی انسان اگر کہیں سفر کرتا ہے تو لازماً اس سفر کی کوئی منزل ہو تی ہے اور وہ اس منزل تک پہنچنے کے لیے سفر کرتا ہے یا اس سفر کا کوئی مقصد ہوتا ہے جس کو حاصل کرنے← مزید پڑھیے
مجھے سمجھ نہیں آتی ہے آخر کار پاکستانی کھلاڑی اور مینجمنٹ ایک اچھی پلاننگ کرنے میں ناکام کیوں ہوتے ہیں ۔ جبکہ انہیں یہ خبر ہے کہ اچھی کارگردگی کے لیے اچھی پلاننگ کتنی ضروری ہے ۔ خیر یہ← مزید پڑھیے
المیہ یہ نہیں کہ ہم کسی کی بات کو سنتے نہیں بلکہ المیہ یہ ہے کہ ہم کسی کی بات کو سن کر اس کو اپنے حساب سے آگے بیان کرتے ہیں ۔بیشک بات کہنے والا کتنی ہی مدلل بات← مزید پڑھیے
مکالمہ کو اس معاشرے ، اس معاشرے میں بستے لوگوں اور ادب کی خدمت کرتے ہوئے دو سال آج کے دن مکمل ہوئے یعنی آج مکالمہ کی دوسری سالگرہ ہے ۔ تو کیوں نا آج کے ہی دن مبارک باد← مزید پڑھیے
عمران حیدر جس کا نام سنتے ہی لبوں پر مسکرا ہٹ آ جاتی تھی، پر آج اسی کا نام سننے پر لب وں پر خاموشی ہے ؟ وہ جس کی ایک ایک بات پہ قہقہے امڈ آتے تھے آج وہی← مزید پڑھیے
ملک کی اس وقت جو صورتِ حال ہے وہ ہر پہلو سے مایوس کن ہے ۔معاشی ،معاشرتی اور اخلاقی ہر لحاظ سے ہم پستی میں چلے جا رہے ہیں۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کیا الیکشن کا اس پہ← مزید پڑھیے
الحمد اللہ کتاب ” پر اسرار کائنات کا معمہ ” کا مطالعہ مکمل ہوا ۔ اس کتاب کو پڑھنے سے پہلے کائنات کے بارے میرے جو خیالات تھے یا جو مجھے اس بارے علم تھا اب اس میں کئی گنا← مزید پڑھیے
ہم کتنے بے حس ہو چکے ہیں کہ ذرہ برابر بھی ہمیں کسی کا احساس نہیں۔ اگر احساس ہے بھی تو اس احساس کی نوعیت صرف اپنی ذات تک محدود ہے ۔ دن رات ہماری سوچ و فکر صرف اپنی← مزید پڑھیے