mukaalma - ٹیگ     ( صفحہ نمبر 5 )

پشاور کے غنڈے اور کراچی کی روبی۔۔۔۔۔عارف خٹک

رات کو محترمہ ڈاکٹر ساجدہ سلطانہ نے اکبر الہ آبادی کے حوالے سے منعقد کئے گئے ایک پروگرام میں مُجھے اور عابد آفریدی کو مدعو کیا۔ حالانکہ جامعہ بنوریہ سے سلمان ربانی صاحب کی دعوت تھی مگر سلمان ربانی بھائی←  مزید پڑھیے

ول یو بی مائی ویلینٹائن؟ ۔۔۔ معاذ بن محمود

میرے ہونے والے نئے جانو۔۔۔ بعد سلام، جو میں نے کیا ہی نہیں، اور کروں بھی کیوں کہ میری ادائیں اور میرے نخرے مجھے روکتے ہیں، عرض ہے، بلکہ حکم سمجھو کہ میں اپنے موجودہ بوائے فرانڈ سے اکتا چکا←  مزید پڑھیے

راغبؔ کا خط، والدین اور بزرگوں کے نام۔۔۔۔محمد حسین آزاد

انسان دنیا میں اکیلا آتا ہے اور اکیلا ہی چلا جاتا ہے لیکن درمیان میں مختلف لوگوں سے ناتے جوڑنا زندگی کے تقاضے ہوتے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ نے ہر چیز کو جوڑے جوڑے پیدا کیا ہے۔ انسانوں کو بھی←  مزید پڑھیے

سیکس ایجوکیشن پر اصرار،آخرکیوں؟۔۔۔۔۔ ابوعبدالقدوس محمد یحییٰ

گزشتہ کچھ عرصہ سے پاکستان میں طلبہ کے نصاب تعلیم میں جنسی تعلیم سے متعلق مواد داخل کرنے پر اصرارکیا جارہا ہے۔وقتاً فوقتاً جب بھی کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما ہوتا ہے تو یہ موضوع زباں زدعام ہوجاتاہے۔ پارلیمنٹ تک اس←  مزید پڑھیے

خارش تو خارش ہے۔۔عبدالروف خٹک

ہمارے لئیے یہ بات کسی شرمندگی سے کم نہیں کہ اک خاتون اک ایسے موضوع پر لب کشائی کررہی ہے جو اک فطرتی عمل ہے اور وہ عمل کسی کے ساتھ بھی کسی بھی وقت ہوسکتا ہے ۔ موصوفہ نے←  مزید پڑھیے

شادی ذمہ داریوں کا نام کیوں ؟۔۔۔۔۔ قربِ عباس

ہمارے سماج میں زیادہ تر شادی کو جنسی آسودگی، رومانس اور دوستی سے الگ معاملہ تصور کیا جاتا ہے۔ بیوی اور محبوبہ یا بیوی اور دوست الگ الگ رشتوں کے طور پر لیے جاتے ہیں۔ المیہ یہ ہے کہ مرد←  مزید پڑھیے

ففتھ جنریشن وار کیا ہے؟۔۔۔۔۔ شجاعت بشیر عباسی

 بے چین ،پُرتعصب اور معاشی عدم استحکام کے موجودہ دور کے پیچھے جو کہانی کار فرما ہے اسے ففتھ جنریشن وار کہا جاتا ہے۔ بے شمار اسلحے فوج اور ایٹمی ہتھیاروں کی حامل آج کی دنیا میں جنگی حکمت عملیوں←  مزید پڑھیے

لکھاریوں کا تخیل ۔۔۔۔۔نذر محمد چوہان

آ ج کل میں زیادہ تر وقت مختلف لکھاریوں کے حالات زندگی اور خیالات کے مطالعہ پر صرف کرتا ہوں، خاص طور پر ماضی جدید کے امریکی لکھاری ۔ ہر لکھاری کی اپنی دلچسپ کہانی ہے اور بہت خوبصورت زندگی۔←  مزید پڑھیے

احمدی، فرد، ریاست اور اختیار کفر۔۔۔ انعام رانا

(تحریر کی طوالت کی معزرت، مگر پوری پڑھیے۔ آج سے ڈھائی سال قبل  فیس بک وال پر یہ تحریر لکھی تو قادیانی اور قادیانیت نواز قرار پایا تھا۔دونوں کیا ہر جانب سے  گالیاں اور دھمکیاں ملیں۔ سوچا دیکھوں تو مکالمہ←  مزید پڑھیے

وقت ہوا چاہتا ہے۔۔۔۔عبدالباسط ذوالفقار

چلیے احباب! پاکستانی ہونے کا وقت ہوا چاہتا ہے۔ سیاسی تالاب سے نکلیے، کپڑے نچوڑیے، پاؤں دھوئیے۔ اپنے اپنے لیڈران کی تعریف میں بہت  قلابے ملا لیے۔ تعویذ بنا کر گلے میں بھی لٹکائے، گھول کر بھی پیے۔ کاٹ کھانے←  مزید پڑھیے

ماں سے معاشرہ۔۔۔عائشہ یاسین

گھر کے امور سے فراغت کے بعد جب t.v. چینل پر نظر  پڑی  تو اک چار  بچوں  کی ماں کے قتل کی خبر نے دل و دماغ کو سن کر ڈالا۔آج پھر  گھریلو ناچاکی نے ایک صنف نازک کی جان ←  مزید پڑھیے

سن 1856 کا پاکستان۔۔ انعام رانا

 سن اٹھارہ سو ستاون نے برصغیر میں بہت کچھ بدل ڈالا، ہمیشہ کیلئیے۔ مگر سن اٹھارہ سو چھپن میں وہ سب کچھ بدل رہا تھا۔ عظیم مغل سلطنت قدموں پہ تھی گو ابھی سجدے میں جا کر سر کٹانے میں←  مزید پڑھیے

مُکالمہ؛ اب ساشے میں بھی دستیاب ہے۔۔۔ انعام رانا

سال بھر پہلے سائیٹ شروع ہوئی تو ہم بس “اناڑی کا کھیلنا، کھیل کا ستیاناس” کی عملی تصویر تھے۔ غلطیاں تھیں اور “یاروں” کے طعنے۔ جتنا تنگ ہمکو “نوری نستعلیق” نے کیا اتنا تو عمران نے نواز شریف کو نہیں←  مزید پڑھیے